کیا بی جے پی کو اب اکثریت کے جذبات کی پرواہ نہیں؟

   

کانگریس کا سوال ، ہائی کورٹ میں درخواست مفاد عامہ داخل

نئی دہلی۔3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کیا بی جے پی کو اب اکثریتی طبقے کے جذبات کی پرواہ نہیں رہی؟ کانگریس نے آج برسر اقتدار پارٹی سے سوال کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور دہلی پولیس پر الزام عائد کیا کہ پولیس نے مندر میں توڑ پھوڑ کے باوجود دو دن گزرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔ چار افراد کو حوض قاضی کے علاقے میں نقض امن پیدا کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بھی کوئی اقدام نہیں کیا۔ حالانکہ وہ دوسروں پر اقلیتوں کی خودش آمد کا الزام عائد کرتی ہے۔ کانگریس کے قومی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ پٹنائک نے پارلیمنٹ میں امیت شاہ سے ملاقات کی بعدازاں ایک پریس کانفرنس میں انہوںنے انکشاف کیا کہ صورتحال قابو میں ہے اور پرامن ہے۔ اس واقعہ کی عام تفصیلات ہم کو بتائی گئیں اور کہا گیا کہ صورتحال حسب معمول ہے۔ عام کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ قانونی کارروائی بھی کی جاچکی ہے۔ سی سی ٹی وی کی جھلکیوں کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست مفاد عامہ داخل کی گئی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مندر پر حملے کے پیچھے کوئی سازش کارفرما ہے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم ایس آئی ٹی عدالت کی خصوصی نگرانی میں درگامندر پر حملے کی تحقیقات کرے اور حقیقی خاطیوں کی شناخت کرے۔ درخواست گزار قانون داں الخ الوک سریواتسو نے گزارش کی کہ ابتداء کے طورپر سخت کارروائی کی جائے اور مناسب رہنمایانہ خطوط کا خیال رکھا جائے تاکہ دوبارہ ایسی کارروائیاں سماج اور معاشرے کا امن و خرسگالی تباہ نہ کرسکیں۔ انہوںن ے کہا کہ ملک گیر سطح پر دہلی میں حملے اور توڑپھور کے نتیجہ میں مذہبی جذبات مجرح ہوئے ہیں۔ اسکوٹر کھڑی کرنے کے تنازعہ کو چائوڑی بازار حوض قاضی کے علاقے میں فرقہ وارانہ رنگ دے دیا گیا اور پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مندر پر حملے کا مقصد بھی فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلائی جائے اور عام آدمی پارٹی کی حکومت کا خاتمہ کیا جائے۔