کیا شاہین باغ کے مظاہرین بی جے پی میں شامل ہوئے،آخر کیا ہے سچ ؟ جانیں یہاں
نئی دہلی: 18 اگست (سیاست نیوز)
بی جے پی کی دہلی یونٹ نے اتوار کے روز کہا تھا کہ تقریباً 200 مسلم برداری کے لوگ انکی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں، انکا دعویٰ تھا کہ یہ لوگ شاہین باغ، اوکھلا اور نظام الدین کے علاقوں میں رہتے ہیں، انہی میں سے ایک شہزاد علی کا نام بھی آ رہا ہے جسے بی جے پی نے شاہین باغ کا ایک اہم رکن کہا ہے۔
اس کے بعد دہلی کی حکمران جماعت عام آدمی پارٹی نے پریس کانفرنس کرکے کہا تھا کہ اب تو یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ شاہین باغ کی اسپانسر بی جے پی ہے۔
مگر شہزاد علی کو لے کر مختلف قسم کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔
کیا شہزاد علی واقعی میں شاہین باغ کے اہم اور سرگرم رکن ہیں؟ کیا وہ کسی بھی اعتبار سے تین ماہ تک چلے اس احتجاج کی قیادت کر رہے تھے؟
آپ کو بتادیں کہ اس احتجاج میں شریک لوگ اس احتجاج کا حصہ رہے لوگ تو اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔
شاہین باغ کے احتجاج میں سرگرم رہے لوگوں کا دعویٰ:
اس احتجاج میں آغاز سے ہی سرگرم رہنے والی کہکشاں کہتی ہیں ’’ شہزاد علی احتجاج میں حصہ لے رہے کئی رضاکاروں میں سے ایک تھے۔ سیدھے طور پر وہ خود ساختہ سیکورٹی رضاکار تھے۔ میں آغاز سے اس احتجاج کا حصہ رہی ہوں لیکن کبھی شہزاد کے ساتھ ملاقات میری نہیں ہو پائی۔ احتجاج کرنے والوں میں سے اکثریت انہیں جانتی بھی نہیں ہے۔
شہزاد علی اس احتجاج میں پابندی سے کبھی شریک نہیں ہوئے:ریتو کوشک
احتجاج کا مستقل حصہ رہی ایک اور خاتون ریتو کوشک کہتی ہیں کہ میں شروعات سے وہاں رہی اور اسٹیج کی انچارج بھی تھی۔ شہزاد تو وہاں پر مستقل طور پر آتے بھی نہیں تھے۔ انہیں وہاں کوئی نہیں جانتا تھا۔ میں نے انہیں کسی اسٹیج پر نہیں دیکھا۔ اور اب انہیں سرگرم رکن بتایا جا رہا ہے۔ یہ احتجاج خواتین کا تھا اور خواتین ہی کا اس میں اہم رول تھا۔ آخر اس بات کی کیا اہمیت ہے کہ کوئی شخص جو کبھی کبھار احتجاج میں آتا تھا، اس نے کوئی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
ملی اطلاع کے مطابق شہزاد راشٹریہ علماء کونسل دہلی اکائی کے سیکرٹری تھے، یہ بات تو سچ ہے شہزاد بار بار شاہین باغ جاتے تھے مگر انہوں نے کبھی قیادت نہیں کی، اس مہم میں شامل زیادہ تر خواتین کو ان کا نام تک معلوم نہیں ہے۔
وہیں، بھارتیہ جنتا پارٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہزاد نے شاہین باغ میں احتجاج نہیں کیا۔ در حقیقت انہوں نے احتجاج کاروں کی مخالفت کی تھی۔
بی جے پی کی مسلم ترجمان نکہت عباس کا کہنا ہے کہ شہزاد شاہین باغ کے رہنے والے سماجی کارکن ہیں۔ انہوں نے کبھی بھی احتجاج نہیں کیا۔ انہوں نے وہاں پر لوگوں کو احتجاج ختم کرنے کے لئے سمجھانے کی ہمیشہ کوششیں کی ہیں۔