کیا عام آدمی کو تعلیم اورطبی سہولیات فراہم کرنے والا دہشت گرد ہوسکتاہے؟ کجریوال کی دخترکا سوال

   

نئی دہلی۔5فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی پارٹیوں کے لیڈران کے درمیان زبانی جنگ جاری ہے۔ وزیر اعلی اروند کجریوال کی بیوی سنیتا کے بعد اب ان کی بیٹی ہرشتا کیجریوال نے بھی اپنے والد کا بچاؤ کیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ہرشتا نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ سیاست غلط ہے، لیکن اس کی سطح اور نچے جارہی ہے۔ ہرشتا نے اپنے والد کو مخالفین کے ذریعے دہشت گرد کہے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ دہشت گردی ہے اگر لوگوں کو بہتر ہہیلتھ سہولیات ملے؟ کیا یہ دہشت گردی ہے اگر بچوں کو اچھی تعلیم ملے؟ کیا یہ دہشت گردی ہے اگر بجلی اور پانی سپلائی میں سدھار ہو۔ہرشتا نے کہا کہ میرے والد ہمیشہ سماجی خدمات کو انجام دیتے آرہے ہیں ۔ ہرشتا نے کہا کہ انہیں بی جے پی دہلی میں 200 اراکین پارلیمنٹ اور 11 ویزر اعلی کو یہاں لانے دیجئے لیکن دہلی میں دو کروڑ عام آدمی بھی تشہیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 11 فبروری کو پتہ چلے گا کہ لوگوں نے کام یا الزاموں کی بنیاد پر ووٹ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ وہ (اروند کجریوال) میرے بھائی، ماں اور اور فیملی کے ہر ممبر کو صبح 6 بجے جگا کر بھاگوت گیتا کا پاٹھ کراتے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ہم سب انسان کا انسان سے ہو بھائی چارہ گانا بھی گاتے تھے اور اس کے ارے میں ہمیں تعلیم بھی دیتے تھے۔ کیا یہ دہشت گردی ہے۔