نینسی پیلوسی ، ٹرمپ کے ساتھ گھناؤنی سیاست کررہی ہیں : وائیٹ ہاؤس
واشنگٹن۔ 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی فطرت سے اب ان کے قریبی رفقاء کے علاوہ امریکی عوام اور دنیا کے ایسے سارے لوگ واقف ہوگئے ہیں جو دنیا کی اہم ترین خبروں سے ہمیشہ جڑے رہتے ہیں۔ ٹرمپ ایک ضدی اور سرکش قائد ہیں اور جو ٹھان لیتے ہیں، وہی کرتے ہیں۔ فی الحال ان کا میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کا مطالبہ اب تک لیت و لعل کا شکار ہے جس نے انہیں کسی حد تک چڑچڑا بنادیا ہے۔ ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کو اگر صدر موصوف موخر کردیں تو یہ امریکی سیاست کے لئے فائدہ مند ہوسکتا ہے، لیکن بات پھر ضد کی آجاتی ہے کیونکہ وہ اگر نینسی پیلوسی کے مشورہ پر عمل کریں تو شاید یہ ان کے (ٹرمپ) شایان شان نہ ہو۔ تازہ ترین اطلاع کے مطابق ٹرمپ یو ایس کانگریس کے مشترکہ سیشن سے قبل یا پھر ملک میں کسی اور مقام پر اسٹیٹ آف دی یونین خطاب دیں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ ملک میں جاری جزوی شٹ ڈاؤن کے دوران امریکی ایوان نمائندگی کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے مشورہ دیا تھا کہ موصوف 29 جنوری کو منعقد شدنی اسٹیٹ آف دی یونین ایڈریس کو ملتوی کردیں۔ پیلوسی نے جو مکتوب صدر ٹرمپ کو تحریر کیا تھا، وائیٹ ہاؤس کی جانب سے اب تک اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے، جہاں محترمہ نے صدر ٹرمپ سے خواہش کی تھی کہ وہ اپنے خطاب کی تاریخ آگے بڑھا دیں۔ دوسری طرف وائیٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ صدر موصوف اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے دو تقاریر تیار کی ہیں جن میں سے ایک تقریر واشنگٹن میں کی جائے گی جبکہ دوسری تقریر ملک کے کسی دیگر شہر میں کی جائے گی جس کا انحصار اس وقت کی صورتحال پر ہوگا۔ ایک طرف ٹرمپ انتظامیہ خطاب کی پیشگی تیاریاں کررہا ہے تو دوسری طرف ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ کا یہ کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی اب تمام تر توجہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی جانب ہے جو ایوان میں ٹرمپ دینے والے ہیں لیکن اسپیکر نینسی پیلوسی کے پاس اتنے اختیارات ہیں کہ وہ ٹرمپ کو اس بات کیلئے مجبور بھی کرسکتی ہیں کہ وہ ایوان میں اسٹیٹ آف دی یونین خطاب نہ کریں لیکن اس کے باوجود بھی پیلوسی اپنے اختیارات کا ٹرمپ پر استعمال کرنا نہیں چاہتیں۔ وہ یہ بھی نہیں چاہتیں کہ کب اور کیسے ٹرمپ کو امریکی عوام سے خطاب کرنا چاہئے۔ وائیٹ ہاؤز کے ڈپٹی سیکریٹری ہوگن گڈلے نے یہ بات بتائی۔ صدر موصوف شاید امریکی عوام کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ دیکھو ہم نے تین سال کے دوران معاشی طور پر اور قومی سلامتی کے شعبہ میں کتنی پیشرفت کی ہے۔ ہوگن گڈلے نے پیلوسی پر الزام عائد کیا کہ موصوفہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے لئے کانگریشنل مقام کے تعین کیلئے ٹرمپ کے ساتھ گھناؤنی سیاست کررہی ہیں۔