کیا پرانے شہر میں میٹرو ریل کا پراجکٹ بھی تعطل کا شکار ہوجائیگا ؟

,

   

ملک پیٹ میں آئی ٹی ٹاور کے تعمیراتی کام شروع نہیںہوئے
خلوت کا ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کا منصوبہ عملًا ختم
چارمینار بس اسٹینڈ کا ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس قصہ پارینہ
موسیٰ ندی پر دو برجس کی تعمیر بھی شروع نہیںہوئی
پس پردہ کونسی طاقتیں کار فرما ؟ ۔ عوام میں تشویش

حیدرآباد 10 مارچ ( محمد مبشر الدین خرم ) پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجکٹ بھی دیگر پراجکٹس کی طرح تعطل کو شکار ہونے جا رہا ہے! پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں پر حکومت کا سوتیلا سلوک ہوتا ہے یا کوئی ایسی طاقتیں ہیں جو کہ پرانے شہر کو ترقی سے محروم رکھ کر یہاں پراجکٹس کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہیں! شہر کے مختلف خطوں میں پراجکٹس کی تکمیل کیلئے جو سرعت کا مظاہرہ کیا جا تا ہے وہ پرانے شہر کے پراجکٹس کے ساتھ نہیں ہوتالیکن اس مرتبہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پرانے شہر میں میٹرو ریل کی 5.5کیلو میٹر پر محیط راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کے دوسرے ہی دن اس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کو انتباہ دیا ہے کہ پرانے شہر میٹرو ریل راہداری میں بھی تاخیر ہونے کا خدشہ ہے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل اس وقت کے وزیر بلدی نظم ونسق کے ٹی راما راؤ نے ملک پیٹ میں ْآئی ٹی ٹاؤر کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور تیزی سے اس پراجکٹ کے کاموں کے امکانات ظاہر کئے جارہے تھے لیکن انتخابی سرگرمیوں کے بعد یہ اطلاعات ہیں کہ یہ پراجکٹ بھی لیت و لعل کا شکار ہوچکا ہے اور اس پر کام کرنے والی کمپنی کی جانب سے دیگر پراجکٹس پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش میں پرانے شہر خلوت میں سابق چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے 2012 میں ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کے تعمیری کاموں کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بناء پر خزانہ عامرہ کی جگہ پر ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کے تعمیری کاموں کا آغاز نہیں ہوپایا بلکہ جس کمپنی نے ان کاموں کی ذمہ داری لی تھی اس نے یہ کنٹراکٹ واپس کردیا ۔ خزانہ عامرہ کی جگہ پر ملٹی لیول عصری پارکنگ کامپلکس کی تعمیر ہونی تھی اس جگہ پر آج تاجران مرغ کیلئے عارضی دکانات ہیں کیونکہ مرغی چوک کی عمارت کو عصری مارکٹ میں تبدیل کرنے اقدامات کے طور پر مارکٹ کو منہدم کردیا گیا ہے۔ 2017 میں چارمینار بس اسٹینڈ کو منتقل کرکے اس کی جگہ ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کی تعمیر کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے تحت اس پراجکٹ کی عاجلانہ تکمیل عمل میں لائی جائے گی لیکن 2023 عین اسمبلی انتخابات سے قبل ایک مرتبہ پھر چارمینار بس اسٹینڈ کی جگہ پر ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کا سنگ بنیاد رکھا گیا لیکن تاحال اس پر تعمیرکا آغاز نہیں کیاگیا اور اس کا موقف جوں کا توں برقرار ہے۔ موسیٰ ندی پر دو برجس کی تعمیر کے منصوبوں کا بھی 7 سال قبل اعلان کیا گیا تھا لیکن اس پر بھی عمل میں اب تک پیشرفت نہیں ہوئی ۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی تکمیل پر حکومت سے متعدد اعلانات کئے گئے لیکن اس کی تکمیل نہیں ہوپائی اور سابق وزیر کے ٹی آر نے اسمبلی میں کہا تھا کہ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے تعمیری و ترقیاتی کاموں کی سلور جوبلی ہونے نہیں دی جائیگی اور پراجکٹ کیلئے 100کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا تھا لیکن اس کی تکمیل کے بھی کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے 8مارچ کو پرانے شہر میں حیدرآباد میٹرو ریل کے کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور دوسرے ہی دن بیرامل گوڑہ فلائی اوور کے افتتاح پر پراجکٹ میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کو انتباہ دیا اور کہا کہ اگر کوئی اس میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے تو اسے ’شہر بدر‘ کردیا جائیگا۔ چیف منسٹر کے انتباہ کے بعد شہریوں میں یہ احساس پیدا ہونے لگا کہ پرانے شہر کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والے منظم انداز میں ترقیاتی پراجکٹس کو شروع ہونے سے روک دیا جاتا ہے۔