کیا کورونا نے خود تیسری لہر کی اطلاع دی ہے؟ چیف منسٹر کا سوال

,

   


کوروناکی تیسری لہر کا اکتوبر کے بعد امکان: کے سی آر
بچوں کے متاثر ہونے کی باتیں افسوسناک،دو گولیوں سے کورونا کا علاج ، لاک ڈاؤن کی برخواستگی حق بجانب
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کورونا کی تیسری لہر سے متعلق ماہرین کے اندیشوں کی نفی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تیسری لہر اکتوبر کے بعد آسکتی ہے، لہذا عوام کو خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ چیف منسٹر نے تیسری لہر میں بچوں کے متاثر ہونے کی باتوں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور ریمارک کیا کہ تیسری لہر کی تشہیر کرنے والوں کے کان میں آکر یا فون کرتے ہوئے کورونا نے یہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے لاک ڈاون کی مکمل برخواستگی کے فیصلہ کو حق بجانب قرار دیا اورحکومت پر کی جارہی تنقیدوں کو مسترد کردیا ۔ ورنگل میں مختلف ترقیاتی پروگراموں میں حصہ لینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ میڈیا کی جانب سے غیر ضروری طور پر کورونا تیسری لہر کے بارے میں عوام کو خوفزدہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ وہ عوام کو مزید خوفزدہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اسکولوں کے بند ہونے سے بچے گھروں میں شرارت کر رہے ہیں۔ بچوں کے متاثر ہونے کے بارے میں اطلاعات سرگرم ہیں، کیا کورونا نے فون کرتے ہوئے یہ بات بتائی ہے ؟ ہاتھ جوڑ کر آپ سے کہہ رہا ہوں کہ وہ ایسی اطلاعات پر بھروسہ نہ کریں ، ہر کسی کو ماسک کے استعمال کا مشورہ دیں لیکن خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کورونا مجھے متاثر کر کے لوٹ چکا ہے ، میں اگر سچ بات کہوں تو پھر ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگا۔ میں نے ڈاکٹر سے پوچھا کہ کوئی بیماری مجھ میں ملی ہے جس پر ڈاکٹر نے کہا کہ ٹرائل اور ایرر کا مرحلہ جاری ہے۔ ڈاکٹرس نے صرف دو گولیوں کے استعمال کا مشورہ دیا، ان میں ایک اینٹی بائیوٹک ہے جو ہفتہ میں ایک بار استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا لیکن میں نے استعمال نہیں کیا۔ کورونا کی بس اتنی کہانی ہے لیکن اس کی تشہیر بڑے پیمانہ پر کی جارہی ہے ۔ میڈیا کو چاہئے کہ وہ عوام کو بے خوف جینے کا موقع فراہم کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کورونا کا شکار ہونے کے بعد انہوں نے پیراسیٹیمول اور اینٹی بائیوٹک کی ایک گولی استعمال کی تھی۔ وٹامن ڈی کی گولی استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا لیکن میں نے استعمال نہیں کیا۔ صرف دو گولیوں میں میرا کورونا بھاگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے ذریعہ کورونا سے بچا جاسکتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی مکمل برخواستگی کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اگر کورونا کی تیسری لہر آئے گی تو وہ اکتوبر کے بعد آسکتی ہے لیکن میڈیا میں ابھی سے تشہیر کی جارہی ہے۔ غریبوں کے مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے لاک ڈاؤن ختم کیا گیا ۔ کئی اضلاع میں کورونا کیسیس صفر ہوچکے ہیں۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تنقید کرنے والے یہ تاثر دے رہے ہیں ، جیسے انہیں عوام کی فکر ہے ، مجھے نہیں۔ میں اس معاملہ کو ناقدین کی صوابدید پر چھوڑتا ہوں۔