کیا یہ ’الٰہ آبادی امرود‘ کہلاتا ہے یا ’پریاگ راجی امرود ہے؟

,

   

اکھلیش یادو کا ’امرود‘ فروخت کرنے والے سے دلچسپ سوال
لکھنو :سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اتر پردیش کے سابق چیف منسٹر اکھلیش یادو نے ہفتہ کے روز ایک دلچسپ ٹوئٹ کیا ہے جو تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے ٹوئٹ میں ایک تصویر پوسٹ کی ہے جس میں وہ امرود (جام )کے ٹھیلے سے ایک امرود اٹھا کر امرود فروخت کرنے والے سے کچھ پوچھ رہے ہیں جس سے اس کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرگئی ۔ اکھلیش نے امرود والے سے کیا سوال پوچھا، یہ ان کے ٹوئٹ میں دیا گیا ہے۔ ٹوئٹ میں اکھلیش لکھتے ہیں ’’بھائی ابھی بھی سب سے مشہور امرود ’الٰہ آبادی امرود‘ کہلاتا ہے یا اس کا بھی نام بدل کر ’پریاگ راجی امرود‘ ہو گیا ہے؟‘‘ظاہر ہے کہ اکھلیش یادو کا یہ ٹوئٹ اتر پردیش کی یوگی حکومت پر زبردست طنز ہے، کیونکہ یوگی نے ریاست میں حکومت قائم ہوتے ہی شہروں اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام بدلنا شروع کر دیا تھا۔ ایسے شہروں اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام بدلے گئے جن سے مسلم نام جڑے ہوئے تھے۔ مثلاً مغل سرائے ریلوے اسٹیشن کا نام دین دیال اپادھیائے جنکشن رکھ دیا گیا، اور اسی طرح الٰہ آباد کا نام پریاگ راج رکھ دیا گیا۔ اکھلیش یادو کا ٹوئٹ اسی پس منظر میں ہے۔ جمعہ کے روز وہ بریلی اور رام پور کے دورہ پر تھے جہاں انھوں نے سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی اعظم خان کی بیوی سے ملاقات کی اور پھر محمد علی جوہر یونیورسٹی کی طرف نکل گئے۔ بعد ازاں انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی کے لوگ ترقیاتی کاموں کو تباہی کی طرف دھکیل دیتے ہیں، کیونکہ بی جے پی والوں کو کوئی خوبصورت چیز اچھی نہیں لگ سکتی۔ انھیں اگر کوئی اچھی نظر آ جائے تو اسے وہ توڑ دیں گے۔ ’’جن لوگوں نے زندگی بھر ٹھوکنا مارنا سیکھا ہو، ان سے تعلیمی سمت میں اچھا کرنے کی کیا امید کریں گے؟‘‘