کیرالااسمبلی میں لکشادیپ ایڈمنسٹریٹر کے خلاف قرارداد منظور

   

مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں متنازعہ پالیسیوں کی مذمت ، پرفل پٹیل کھوڈا کو واپس لانے مرکزی حکومت پر زور

تھرواننتاپورم : کیرالااسمبلی نے لکشادیپ انتظامیہ کی حالیہ کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وہاں کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کی اور پیر کو اسمبلی میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی۔وزیر اعلی پنارائی وجین نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ لکشادیپ جزائر میں دیسی طرز زندگی اور ماحولیاتی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلے دروازے سے ’بھگوا ایجنڈا‘ نافذ کرنے کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایجنڈے کے تحت ناریل کے درخت بھی بھگوا رنگ سے رنگ دیئے گئے ہیں۔قرارداد کے ذریعہ لکشادیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کھوڈا کی متنازعہ پالیسیوں کی مذمت کی گئی ہے اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں فوری واپس طلب کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لکشادیپ کے عوام کے مفادات کا کارپوریٹ کمپنیوں کیلئے ترقی کے نام پر سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر وی ڈی ستیشن نے بھی اس قرارداد کی حمایت کی اور وہاں کے ایڈمنسٹریٹر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ پرفل پٹیل بھارتیہ جنتا پارٹی کے قائد ہیں اور ماضی میں وہ گجرات کے وزیرداخلہ رہ چکے ہیں۔ لکشادیپ میں بحیثیت ایڈمنسٹریٹر اپنی پانچ ماہ کی مدت میں انہوں نے کئی نئے قواعد متعارف کئے جن میں گاؤذبیحہ پر مجوزہ امتناع بھی شامل ہے۔ نئے قواعد کی مختلف گوشوں سے شدید طور پر مخالفت کی جارہی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہیکہ مرکز کی ان پالیسیوں کے خلاف پنارائی وجین حکومت کی یہ پہلی قرارداد ہے ، جو 6 اپریل کو کیرالامیں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد مسلسل دوسری بار اقتدار میں آئی تھی۔اس سے قبل ، ایوان نے کیرالاکے سابق گورنر آر ایل بھاٹیہ ، وزیر کے ۔ آر گوری اما ، شری آر. بالا کرشنا پلئی ، سابق وزیر اور کیرالاکانگریس کے رہنما کے جے چاکو ، سابق ڈپٹی اسپیکر اسمبلی سی اے کورین ،کے ایم۔ ہمسکنجو اور بی راگھوان کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا ۔