نئی دہلی: بلا مذہب وملت خدمات انجام دینے والے صدر جمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے کیرالا کے سیلاب کے متاثرین میں مکانات فراہم کئے۔ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے چالیس پکے مکانات تعمیر کئے گئے ہیں۔ مولنا سید ارشد مدنی نے آج اپنے ہاتھوں سے ان مکانات کی کنجیاں متاثرین کے حوالہ کیں۔ اس کے ساتھ ہی مولانا سید ارشد مدنی نے اعلان کیا کہ مزید چھبیس مکانات زیر تعمیر ہیں جو بہت جلد مستحقین میں تقسیم کئے جائیں گے۔
اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ان مکانات سے استفادہ کرنے والوں میں مسلمانو ں کے ساتھ ساتھ ہندو اور عیسائی بھی شامل ہیں۔ کیرالا کے کنور میں ایک جلسہ میں مہمان خصوصی طور پر مدعو کئے گئے مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے خطا ب جلیل میں کہا کہ ہمارا مقصد اسلام کی صحیح تصویر کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینا یہ کہتی ہے کہ اسلام دہشت گردی کا مذہب ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسلام کا دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہو ں کہ دنیا اسلام سے ڈرتی ہے اسلئے وہ اس کی شبیہ کو خراب کر کے پیش کرتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ ہندوستان میں اسلام پچھلے تیرہ سو سال سے ہے اگر اسلام میں دہشت گردی ہوتی تو یہاں کچھ نہیں بچتا تھا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اسلام پیار و محبت کا سبق دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں علماء کرام سے گذارش کرتا ہو ں کہ وہ قرآن کریم کو غور سے پڑھیں او رغور کریں کہ جنت متقیو ں کے لئے ہے او رمتقی کون ہیں؟ متقی وہ ہے کہ جو زیادہ پیسے ہو تب بھی خرچ کرتا ہے اور کم پیسے ہوں تب بھی خرچ کرتا ہے، متقی بھوکوں کو کھانا کھلاتا ہے،ننگوں کو کپڑا پہناتا ہے، بے گھر لوگوں کو چھت کا انتظام کرتا ہے۔ لیکن قرآن یہ نہیں کہتا کہ جن کی مدد کی جائے وہ کس مذہب سے تعلق ہو۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ متقی مذہب کو دیکھے بغیر مدد کرتا ہے۔