کیرالا سے بی جے پی کا صفایا ۔ ایک نشست سے بھی محرومی

   

تھرواننتا پورم ۔ کیرالا میں کم از کم 35 حلقوں سے کامیابی کے خواب دیکھتے ہوئے انتخابات میں مقابلہ کرنے والی بی جے پی اور این ڈی اے کو ریاست کے عوام نے کرارا جھٹکا دیا ہے اور اس کی جو ایک نشست تھی وہ بھی واپس چھین لی ہے ۔ بی جے پی کے تمام ہی بڑے قائدین بشمول میٹرو مین ای سریدھرن اور پارٹی کے ریاستی صدر کے راج شیکھرن بھی ناکام ہوگئے ۔ نیموم حلقہ سے بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی گذشتہ انتخابات میں کامیابی ہوئے تھے لیکن اس بار وہاں بھی پارٹی کو شکست ہوگئی ۔ اس حلقہ سے برسر اقتدار سی پی ایم لیلار و ایل ڈی ایف امیدوار وے شیون کٹی نے یہاں سے کامیابی حاصل کرلی ۔ شیون کٹی کو گذشتہ اسمبلی انتخابات میں اس حلقہ سے غیرمتوقع شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب بی جے پی نے کامیابی درج کی تھی ۔ تاہم اس بار ریاست میں بی جے پی کو ایک بھی نشست نہیں مل پائی ہے اور اس کے تمام ہی بڑے قائدین کو شکست ہوگئی ۔ بی جے پی کو میٹرومین ای سریدھرن پر زیادہ امیدیں تھیں لیکن وہ بھی شکست کھا گئے اور ریاستی یونٹ کے صدر راج شیکھرن نیموم حلقہ کو بھی بچانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔ بی جے پی نے اس حلقہ سے دوبارہ کامیابی کو وقار کا مسئلہ بنالیا تھا لیکن سی پی ایم نے یہاں سخت محنت کرتے ہوئے یہ نشست چھین لی ۔ چیف منسٹر پی وجئین نے کہا تھا کہ اسمبلی میں بی جے پی کا کھاتہ بند کردیا جائیگا اور حقیقت میں بھی ایسا ہی ہوا ہے ۔ کیرالا ایسی ریاست ہوگئی ہے جہاں اسمبلی میں بی جے پی کا ایک بھی رکن اسمبلی موجود نہیں ہے ۔ میٹرو مین سریدھرن کو پالکڈ میں حالانکہ ابتداء سے سبقت حاصل تھی اور یہ یقین ہونے لگا تھا کہا س حلقہ سے وہ کامیاب ہوجائیں گے لیکن بعد میں سی پی ایم کے نوجوان امیدوار کے حق میں حالات سازگار ہوتے گئے اور بالآخر وہ تقریبا چار ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوگئے ۔