کیرالا میں فرقہ پرست طاقتوں کا داخلہ نہیں، یو ڈی ایف اتحاد ملک کیلئے رول ماڈل

   

بی جے پی برسر اقتدار آنے پر دستور اور تحفظات کو خطرہ، کیرالا میں قومی یکجہتی تقریب، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
(ریونت ریڈی نے صدر مسلم لیگ صادق علی شہاب تھنگل کی کتاب کی رسم اجراء انجام دی)
حیدرآباد 27 مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کے لئے کیرالا ماڈل کو مثالی قرار دیا اور کہاکہ اگر لوک سبھا چناؤ میں مرکز میں فرقہ پرست طاقتیں برسر اقتدار آجائیں تو دستور، جمہوریت اور تحفظات کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ ریونت ریڈی آج کیرالا میں انڈین یونین مسلم لیگ کیرالا یونٹ کے صدر سید صادق علی شہاب تھنگل کی کتاب کی رسم اجراء انجام دے رہے تھے۔ ’’پیغامِ محبت‘‘ کے عنوان سے یہ کتاب تحریر کی گئی ہے جس میں ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔ کیرالا کے کوزی کوڈ میں منعقدہ تقریب کو اسنیہا سدسو کا نام دیا گیا تھا جس میں مختلف مذاہب کی اہم مذہبی شخصیتوں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا۔ مسلم لیگ کی جانب سے ملک کے بڑے شہروں چینائی، بنگلور اور ممبئی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پروگرامس منعقد کئے گئے تھے جن کی تفصیلات کتاب میں شامل کی گئی ہیں۔ تقریب میں کیرالا قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر پی کے پنہال کٹی اور دیگر قائدین شریک تھے۔ ریونت ریڈی نے ہندی اور انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کی بڑھتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے متحدہ مساعی کی ضرورت ظاہر کی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ وہ جب بھی کیرالا آتے ہیں تو اُنھیں فخر کے ساتھ ساتھ رشک بھی ہوتا ہے۔ فخر اِس بات پر کہ کیرالا نے فرقہ وارانہ طاقتوں کو ریاست میں داخل ہونے نہیں دیا۔ رشک اِس بات پر کہ کانگریس قائد راہول گاندھی لوک سبھا کے لئے کیرالا سے مقابلہ کررہے ہیں۔ میں نے راہول گاندھی کو تلنگانہ سے مقابلہ کی دعوت دی تھی لیکن اُنھوں نے کہاکہ کیرالا میرے خاندان کی طرح ہے اور میں وائیناڈ سے مقابلہ کروں گا۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ کیرالا میں کانگریس زیرقیادت یو ڈی ایف محاذ ملک کے لئے رول ماڈل ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کی ستائش کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ گزشتہ 45 برسوں سے مسلم لیگ کیرالا میں کانگریس کے ساتھ ہے اور ایک قابل اعتماد دوست کا ساتھ ہونے پر کوئی بھی مقابلہ جیت سکتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ فرقہ پرست طاقتیں ملک میں محبت کے بازار میں نفرت کی دوکان کھولنا چاہتی ہیں اور ہماری ذمہ داری ہے کہ اِن کوششوں کو ناکام بنائیں۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ میں فرقہ پرست طاقتوں سے مقابلہ کی حکمت عملی کیرالا سے سیکھنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم نریندر مودی کی اشتعال انگیز انتخابی تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ ملک کے وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کی مخالفت کریں۔ وزیراعظم کا کام تمام مذاہب کا تحفظ کرنا ہے۔ وزیراعظم کے عہدہ پر فائز ہونے سے قبل اگر اِس طرح کے بیانات دیئے گئے تو وہ قابل قبول ہیں لیکن 10 برسوں تک وزارت عظمیٰ پر فائز رہتے ہوئے ایک مذہب کی مخالفت کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ کیرالا کے نوجوان اپنی ذمہ داری بخوبی جانتے ہیں اور اُنھوں نے فرقہ پرست طاقتوں کو کیرالا میں داخلہ سے روک دیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ کیرالا کا یو ڈی ایف محاذ ملک بھر میں فرقہ پرستی کے خلاف جدوجہد کے رول ماڈل کی طرح ہے۔ چیف منسٹر نے ملک کو فرقہ پرست طاقتوں سے نجات دلانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ اگر مرکز میں فرقہ پرست طاقتیں برسر اقتدار آجائیں تو دستور، جمہوریت اور تحفظات کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ اِس بار 400 پار نعرے کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ بی جے پی کو دستور ختم کرنے اور ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کو تحفظات سے محروم کرنے کے لئے 400 نشستیں چاہئیں۔ اُنھوں نے کہاکہ جنوبی ہندوستان میں بی جے پی کو کامیابی نہیں ملے گی اور شمالی ہند کی ریاستوں میں بھی بی جے پی نشستوں کی تعداد کم ہوجائے گی۔ ایسے میں 400 پار نشستوں کے لئے پاکستان میں مقابلہ کرنا پڑے گا۔ ملک کے عوام نے دو مرتبہ نریندر مودی کو اقتدار کا موقع دیا ہے۔ کے سی آر کا نام لئے بغیر ریونت ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ کا راجہ بھی 10 برسوں کے اقتدار میں اِسی طرح کے بیانات دیتے رہے جنھیں عوام نے مسترد کردیا۔ نریندر مودی بھی ایک راجہ کی طرح بیانات دے رہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ مودی گیارنٹی کی وارنٹی ختم ہوچکی ہے۔ 1