الاپوزا، یکم جولائی (یو این آئی) مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کی قیادت والی بائیں بازو کی حکومت، جو 2016 میں کیرالا میں برسراقتدار آئی تھی، نے بازآبادکاری اسکیم کے تحت ماہی گیروں کیلئے 12,000 مکانات اور 6,300 فلیٹس تعمیر کرکے ان کے حوالے کیے ہیں۔ ماہی پروری کے وزیر ساجی چیرین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنارائی وجین جلد ہی نئے تعمیر شدہ 400 فلیٹس کی چابیاں ماہی گیروں کے حوالے کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی حکومت نے سمندری کٹاؤ سے بچانے کیلئے 344 کروڑ روپے کی لاگت سے چیلانم میں سمندری دیوار کی تعمیر مکمل کرلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست کے ساحلی علاقوں کی حفاظت کے لیے جہاں ضرورت ہو وہاں سمندری دیواریں بنا کر مسلسل کام کر رہی ہے ۔ چیرین نے کہا کہ حکومت نے ایسی اسکیمیں نافذ کی ہیں جن کے تحت ماہی گیروں کے بچوں کو ایک لاکھ روپے تک کی امداد دی جاتی ہے جو اپنے والدین کو کھو چکے ہیں۔ اس سال 26 طلباء نے حکومت کی طرف سے فراہم کردہ مفت داخلہ کوچنگ کے ذریعے میڈیکل کورسز میں داخلہ لیا۔ حکومت نے حالیہ برسوں میں ماہی گیر برادری کے 90 طلباء کو ڈاکٹر بنتے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلباء کی ایک بڑی تعداد انجینئرنگ، قانون اور تدریس جیسے پیشہ ورانہ کورسز بھی کر رہی ہے ۔ سول سروسز میں دلچسپی رکھنے والوں کو سول سروسز اکیڈمی کے ذریعے تربیت اور رہائش دونوں فراہم کیے جاتے ہیں۔
کیرالا ہندوستان کی واحد ریاست ہے جس نے ‘ماہی گیر’ کمیونٹی کے دو طالب علموں کو سرکاری خرچ پر اعلیٰ تعلیم کے لیے یورپ بھیجا ہے ۔ ان کی تعلیم پر 90 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔