نئی دہلی: کیرالا میں احتجاج کے دوران ہندو ب فرقہ کے خلاف جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والے نعرے لگانے کا معاملہ جمعرات کو راجیہ سبھا میں اٹھا گیا اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی)کے پرکاش جاوڈیکر نے ایوان میں وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیرالہ میں ایک پارٹی کے تقریباً 300 کارکنان ہندو فرقہ کو جلانے کی دھمکی دیتے ہیں اور ان کے خلاف کچھ نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارکنان رامائن گانے پر انہیں مندر میں ہی پھانسی دینے کے نعرے لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔ بی جے پی رکن نے کہا کہ ملک میں قومی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایسی کوششوں سے سختی سے نمٹا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو کیرالہ مسئلہ پر ازخود نوٹس لینا چاہئے ۔قبل ازیں بی جے پی کے سمیر سنگھ سولنکی نے بورویل میں بچوں کے گرنے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ بی جے پی کے رادھاموہن داس اگروال نے بھوجپوری زبان کو مناسب احترام دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔