کیرالا کی طرح تلنگانہ اسمبلی میں شہریت قانون کے خلاف قرارداد کا مطالبہ

,

   

سیکولرازم کے نام پر اقلیتوں کو کے سی آر کا دھوکہ ، اتم کمار ریڈی کا قائدین سے خطاب
حیدرآباد۔/11 جنوری،( سیاست نیوز ) صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے پارٹی قائدین کو ہدایت دی کہ بلدی وارڈز میں کانگریس کے باغی امیدواروں کو مقابلہ سے دستبردار کرایا جائے کیونکہ باغی امیدواروں کی صورت میں پارٹی کو نقصان ہوسکتا ہے۔ گاندھی بھون سے سوشیل میڈیا کے ذریعہ تمام اضلاع کے قائدین سے خطاب کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بلدی انتخابات کے سلسلہ میں ٹکٹ کیلئے کانگریس میں غیر معمولی مسابقت ہے۔ پارٹی کے مستحکم موقف کو دیکھتے ہوئے ہر وارڈ میں ٹکٹ کے کئی دعویدار ہیں۔ کئی علاقوں سے باغی امیدواروں کی موجودگی کی اطلاعات ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرچہ جات نامزدگی سے دستبرداری کی مہلت تک ایسے تمام باغیوں کو مقابلہ سے دستبردار کرانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے کارپوریشنوں اور میونسپلٹیز کو نظرانداز کردیا۔ مقامی اداروں کو درکار فنڈز کی عدم اجرائی کے نتیجہ میں ترقیاتی کام ٹھپ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت نے فنڈز کی اجرائی تو کجا موجودہ فنڈز میں کمی کردی ہے جس کے نتیجہ میں عوام میں ناراضگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشنوں کو حکومت کی جانب سے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔ ٹی آر ایس برسراقتدار آنے کے بعد تلنگانہ میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ رعیتو بندھو اور کسانوں کے قرض معافی اسکیمات پر عمل آوری میں حکومت ناکام ہوچکی ہے جس کے نتیجہ میں کسان مجوزہ انتخابات میں سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ الاؤنس دینے کا کے سی آر نے وعدہ کیا تھا لیکن وعدہ کی تکمیل نہیں کی گئی۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کو بدترین شکست سے دوچار کرتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کریں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ عوام بلدی انتخابات میں کے سی آر کو سبق سکھاتے ہوئے کانگریس کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تمام امیدوار کامیابی کے بعد عوام کے درمیان رہ کر بنیادی مسائل کی یکسوئی اور علاقہ کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اتم کمار ریڈی نے ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اقلیتوں کو اس صورتحال کو سمجھتے ہوئے کانگریس کی تائید کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیکولرازم کے نام پر ٹی آر ایس اقلیتوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔ اقلیتوں کو چاہیئے کہ وہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا اسمبلی نے شہریت قانون کے خلاف قرار داد منظور کی ہے اسی طرح تلنگانہ اسمبلی میں بھی قرار داد منظور کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے ہر فیصلہ کی تائید کرنے والے کے سی آر شہریت قانون پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جس سے ان کی بی جے پی سے ہمدردی کا اظہارہوتا ہے۔