کیرالا کی نرس سے جس نے بچپن میں دیکھ بھال کی تھی راہول گاندھی کی ملاقات

,

   

Ferty9 Clinic

کوزی کوڈ (کیرالا) 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) 72 سالہ بوڑھی نرس امّاں واواتھل کے لئے ایک خاص لمحہ تھا جبکہ صدر کانگریس راہول گاندھی نے اتوار کے دن اُن سے ملاقات کی جبکہ اُنھوں نے نومولود راہول گاندھی کی دیکھ بھال کی تھی۔ واواتھل وفور مسرت کے جذبہ سے سرشار تھیں کیوں کہ نومولود راہول گاندھی نے اُنھیں فراموش نہیں کیا تھا۔ راہول گاندھی کو واواتھل نے ایک بچے کی طرح لپٹالیا اور جذبات کی شدت سے اُن کی آنکھوں میں آنسو گئے تھے۔

وزیراعظم نریندر مودی پر راہول گاندھی کی تنقید
وایاناڈ کے دورہ کے تیسرے اور آخری دن جلسہ عام سے صدر کانگریس کا خطاب
تھرواننتاپورم 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج وزیراعظم نریندر مودی کے یہ کہنے پر کہ ’’کیرالا اُنھیں وارناسی سے زیادہ عزیز ہے‘‘ پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ وہ اُن سے کسی تعاون کی توقع نہیں رکھتے۔ نئی بی جے پی زیراقتدار ریاستوں کی بہ نسبت غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ مرکزی حکومت کا سوتیلی ماں جیسا سلوک رہا ہے۔ اپنی تقریر میں ویاناڈ لوک سبھا انتخابی حلقہ سے اُن کے انتخاب پر اظہار تشکر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے دعویٰ کیاکہ برسر اقتدار بی جے پی نفرت اور غصے سے اندھی ہوچکی ہے۔ وہ ہر چیز کو آر ایس ایس کے نظریہ پر پرکھتے ہوئے ’ہندوستانی نہیں ہے‘ قرار دیتی ہے۔ اُنھوں نے عہد کیاکہ وہ اِس انداز فکر کے خلاف جدوجہد کریں گے۔ وہ تھرواننتاپورم کے قریب انگاموزھا علاقہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ یہ ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جو راہول گاندھی کے حلقہ انتخاب ضلع کوزی کوڈ میں شامل ہے۔ ایک روڈ شو کے بعد اپنے دورۂ ویاناڈ کے تیسرے اور قطعی آخری دن وہ جلسہ عام خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی بی جے پی زیراقتدار اور غیر بی جے پی زیراقتدار ریاستوں کے ساتھ مختلف سلوک کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کیرالا کو ویسا نہیں سمجھتے جیسا کہ یوپی کو سمجھتے ہیں کیوں کہ یہاں (کیرالا) پر سی پی آئی (ایم) برسر اقتدار ہے۔ وہ مودی کی تقریر کا بالواسطہ حوالہ دے رہے تھے جو انھوں نے کیرالا میں ہفتے کے دن کی تھی۔ شہرہ آفاق کرشنا مندر گروویور میں پوجا کے بعد اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی اُن کی انتخابی سیاست کے مطابق کام نہیں کررہی ہے اور صرف اُسے ملک میں رام مندر کی تعمیر کی فکر ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اِس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایک مختلف شعبہ میں ہندوستان کو قابل فخر بنائے۔ اُنھوں نے کہاکہ انتخابات جمہوریت میں ہوا ہی کرتے ہیں اور یہ کامیاب امیدوار کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام 130 کروڑ ہندوستانی عوام کی یکساں طور پر دیکھ بھال کرے۔