ترواننت پورم: وزیر صحت کے کے شیلجہ نے پیر کے روز کہا کہ کیرالا حکومت نے نے کورونا وائرس کو ریاستی تباہی قرار دیا ہے اور کہا ہےکہ ہم اپنے نگرانی کے نظام اور احتیاطی تدابیر کو مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔
وزیر صحت نے کہا کہ جب ہمیں یہ پتہ چلا کہ چین میں کورونا وائرس بہت زیادہ ہے ، تو ہم وائرس پر قابو پانے کے لئے اپنا نظام خود تیار کرچکے ہیں۔ چین میں کیرالہ سے بہت سے طلبا موجود ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ وہ واپس آجائیں گے اور کورونا وائرس ریاست کو متاثر کر سکتے ہیں۔ “ہمارے پاس اب تک کورونا وائرس کے تین مثبت واقعات ہیں۔ نمونے جانچ کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کو بھیجے گئے ہیں۔ ہم صحت افسران کو رخصت سے واپس بلا رہے ہیں اور اس وائرس کے اثر کو روکنے کے لئے تمام اقدامات بروئے کار لا رہے ہیں۔
اس سے قبل آج ہی شیلجا نے بتایا تھا کہ کیرلہ کے کاسرکوڈ میں کورونا وائرس کے تیسرے کیس کا مثبت تجربہ ہوا ہے۔
“آج کاسرکوڈ سے کورونا وائرس کے لئے ایک اور معاملہ مثبت آیا ہے۔ مریض کاسرکوڈ کے کنجنگاد ڈسٹرکٹ اسپتال میں زیر علاج ہے۔ مریض کی حالت مستحکم ہے۔ طالب علم ووہان سے واپس آئی تھی۔
بھارت کی طرف سے کچھ دن پہلے ہی کیرالہ سے کورونا وائرس کا پہلا تصدیق ہونے والا واقعہ پیش آیا تھا۔
یہ وائرس دسمبر میں ووہان میں شروع ہوا تھا اور اس کے بعد سے یہ دنیا کے مختلف حصوں میں پھیل چکا ہے۔
چین نے قرنطین اور سفری پابندیاں عائد کردی ہیں جس سے ایک درجن سے زائد شہروں میں 56 ملین افراد کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے ، اس خدشہ کے درمیان کہ ٹرانسمیشن کی شرح میں تیزی آئے گی۔