کیرالا کے مصطفی پی سی 100 ملین ڈالر کی کمپنی کے مالک ، سخت محنت کے بعد کامیابی ، مایوس افراد کیلئے مثال

   

حیدرآباد۔یکم۔ ستمبر ( سیاست نیوز ) کیرالہ سے تعلق رکھنے والے مصطفی پی سی نے 100 ملین ڈالر کی کمپنی کے ذریعہ مثال قائم کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ 100ملین ڈالر کی کمپنی قائم کرنے کیلئے ضروری نہیں کہ تجارتی خاندان سے ہی تعلق رہے اور موروثی جائیداداور اثاثوں کے ذریعہ ہی 100 ملین ڈالر کی کمپنی قائم کی جاسکتی ہے۔ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے مزدور کے بیٹے مصطفی پی سی نے 100ملین ڈالر کی کمپنی کے سی ای او کی حیثیت سے اپنے سفر کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں زندگی میں پہلی ملازمت سے 14000 روپئے کی تنخواہ حاصل ہوئی تھی اور انہوں نے یہ تنخواہ اپنے والد کو دی تو ان کے والد نے کہا تھا کہ آج ان کے بیٹے نے ایک ساتھ اتنی رقم کمائی ہے جو ان کی زندگی بھر کی کمائی رہی۔ انہوں نے بتایا کہ 100ملین ڈالر کی کمپنی بنانے میں انہیں کئی نشیب و فراز کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اس کے باوجود وہ مایوس نہیں ہوئے۔ مصطفی پی سی اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ چھٹویں جماعت میں فیل ہونے کے بعد ترک تعلیم کرتے ہوئے اپنے والد کے ساتھ کھیتوں میں کام کرنے لگے تھے لیکن ان کے استاذ نے انہیں ترک تعلیم کرنے نہیں دیا اور انہیں مفت تعلیم فراہم کرتے ہوئے تعلیم سے منسلک رکھا اور جب اسکول ختم ہونے کے بعد کالج میں داخلہ کی بات آئی اس وقت بھی ان کے استاذ نے ان کے کالج کی فیس ادا کرتے ہوئے انہیں کالج میں داخلہ دلوایا اور ان کا سلسلہ تعلیم جاری رہا اور جب ان کی تعلیم مکمل ہوئی اور انہیں پہلی ملازمت سے 14ہزار روپئے کی آمدنی حاصل ہوئی تو انہوں نے یہ رقم اپنے والد کے حوالہ کی اور بعد ازاں ان کے والد کی جانب سے حاصل کئے گئے 2لاکھ کے قرض کو اندرون دو سال ادا کردیا ۔ مصطفی کا کہناہے کہ ان کے تصور میں تین وقت کا کھانا بہ آسانی حاصل ہونا ایک خواب تھا لیکن دوران ملازمت ان کے رشتہ کے بھائی نے اڈلی اور دوسہ کے آٹے کی تیاری کے سلسلہ میں قائم کی گئی کمپنی میں وصول ہونے والی شکایات کا انہیں تذکرہ کیا جس پر انہوں نے اس کام میں دلچسپی لیتے ہوئے اس کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کا آغاز کیا اور اڈلی اور دوسہ کے آٹے کی تیاری میں بہتری کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے دوران انہوں نے محسوس کیا کہ ان میں تجارتی صلاحیتیں موجود ہیں اور انہیں تجارت کرنی چاہئے ۔ اس منصوبہ اور احساس کے ساتھ انہوں نے اپنے بھائیوں کے ساتھ ملکر iD Fresh Food نامی کمپنی کی بنیاد رکھی لیکن مکمل سرمایہ کاری ایک حادثہ کا شکار ہوگئی اور پھر سے اس کام کو دوبارہ شروع کرنے کے بعد انہیں اس بات کا احساس ہوا کہ ان کی کمپنی کو ان کی ہمہ وقت ضرورت ہے اور انہوں نے ملازمت ترک کرتے ہوئے مکمل وقت اپنی کمپنی کو دینا شروع کردیا اور اس وقت ان کے ملازمین کو کمپنی کے شئیر دیئے گئے اور ان سے کہا گیا کہ ایک دن ملازمین کو کروڑپتی بنایا جائے گا جس پر سب ہنس رہے تھے لیکن جب ان کی کمپنی میں لوگوں نے سرمایہ کاری شروع کی تو اس کے بعد یہ بات حقیقت بنتی نظر آنے لگی اور آج ان کی کمپنی 100ملین ڈالر کی مالیت رکھتی ہے۔مصطفی پی سی کو ان کی کمپنی اور کاروبار کے انداز اور طریقہ کار کو دیکھتے ہوئے ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی طلبہ سے خطاب کیلئے مدعو کیا تھا اور وہ 2018 میں ہارورڈ کا دورہ کرچکے ہیں۔M