کیرالہ کی راہباؤں کو جبری مذہب تبدیلی کیس میں ضمانت

   

بلاس پور۔2؍اگست ( ایجنسیز )چھتیس گڑھ کے بلاسپور ضلع میں این آئی اے عدالت نے ہفتے کے روز تین افراد کو ضمانت دے دی، جن میں کیرالہ کی دو راہبائیں بھی شامل ہیں جنہیں انسانی اسمگلنگ اور جبری مذہب تبدیل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وکلاء نے بتایاکہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (این آئی اے کورٹ) سراج الدین قریشی نے جمعہ کو سماعت کے بعد ان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔دفاعی وکیل امرتو داس نے کہا کہ عدالت نے تینوں کی مشروط ضمانت منظور کر لی ہے۔ ریلوے پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کیتھولک راہبائیں پریتھی میری اور وندنا فرانسس (ساکن کیرالہ ) کو سوکمان مانڈاوی کے ساتھ، 25 جولائی کو درگ ریلوے اسٹیشن پر ایک مقامی بجرنگ دل کارکن کی شکایت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس نے ان پر نارائن پور کی تین لڑکیوں کو جبری مذہب تبدیل کرنے اور انہیں اسمگلنگ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔اس کیس نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا خاص طور پر کیرالہ میں جہاں گرفتاری کے بعد حکمراں سی پی آئی (ایم) کی قیادت والی حکومت جسے کانگریس کی تائید حاصل ہے نے اس مسئلہ پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔کیرالہ کے قائد حزب اختلاف اور کانگریس ایم ایل اے وی ڈی ساتھیسن نے راہباؤں کو ضمانت ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ گزشتہ 9 دنوں سے قید میں تھیں، انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا لیکن انہیں قید کیا گیا۔ بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں ایسے واقعات ہورہے ہیں اور گزشتہ 365 دنوں میں 834 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔راہباؤں کی گرفتاری پر سیاسی جماعتوں اور قائدین کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ کانگریس نے گرفتاری کی نہ صرف مذمت کی بلکہ ان کی حمایت کرنے اور انہیں رہا کروانے میں بھر پور تعادن کا اعلان کیا تھا۔