کیمیکلس کی آمیزش سے تیار کئے جانے والے زہر آلود دودھ کا ریاکٹ بے نقاب

   

بھونگیر میں تاجر کی گرفتاری، نقلی دودھ سے کئی بیماریوں کا اندیشہ
حیدرآباد۔/23 اپریل، ( سیاست نیوز)دودھ میں کیمیائی اشیاء کی ملاوٹ کے ریاکٹ کو حکام نے بھونگیر ضلع میں بے نقاب کیا ہے۔ حیدرآباد اور ریاست کے اہم اضلاع میں ان دنوں دودھ، تیل اور دیگر غذائی اشیاء میں ملاوٹ کے معاملات بڑھتے جارہے ہیں اور یہ سرگرمیاں عوام کی صحت پر مضر اثرات مرتب کررہی ہیں۔ دودھ میں پانی ملانے کے بارے میں تو ہر کسی نے سنا ہے لیکن کیمیکلس کے ذریعہ دودھ کی تیاری کے معاملات عام ہورہے ہیں جو عوام میں سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ بھونگیر ضلع کے بھودان پوچم پلی منڈل کے بھیمنا پلی گاؤں میں پولیس نے کیمیکلس کے ذریعہ دودھ تیار کرنے والے ایک ریاکٹ کو بے نقاب کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دودھ کا ایک تاجر ہائیڈروجن پیروآکسائیڈ نامی کیمیکل اور دودھ کے پاؤڈر کے ساتھ دودھ تیار کررہا تھا۔ بچی ریڈی نامی یہ شخص کچھ عرصہ سے اس کاروبار میں مشغول تھا اور مقامی کسانوں سے دودھ اکٹھا کر کے ہوٹلوں، سوئیٹس شاپ اور گھروں پر سپلائی کرتا تھا۔ کسانوں سے حاصل کردہ دودھ میں کیمیکل اور دودھ کا پاؤڈر ملاکر اضافی دودھ تیار کررہا تھا تاکہ دودھ اصلی دکھائی دے۔ نقلی دودھ کا یہ کاروبار آخر کار پولیس کے علم میں آگیا اور بچی ریڈی کی گھر کی تلاشی لے کر نقلی دودھ اور کیمیائی اشیاء ضبط کرلی گئیں۔ واضح رہے کہ کیمیائی اشیاء کے استعمال سے تیار کئے جانے والے دودھ سے کئی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ ڈاکٹرس نے بھی نقلی دودھ کے استعمال کے بارے میں عوام کو چوکس کیا ہے۔ ہائیڈروجن پیروآکسائیڈ کی آمیزش سے گردے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ السر اور دیگر سنگین بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ر