کیمیکل فیکٹری میں بھیانک دھماکہ و آتشزدگی ،12 افراد ہلاک

   

34 زخمی ،مہلوکین کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ، پٹن چیرو کے قریب خوفناک حادثہ‘ آگ بجھانے میں شدید مشکلات
٭ دامودرراج نرسمہا اور دیگر وزراء کا دورہ ، راحتی کاموں کا جائزہ
٭ ہریش راؤ اور دیگر بی آر ایس قائدین کا بھی دورہ
٭ احتیاطی تدابیر میں حکومت پر ناکامی کا الزام

سنگاریڈی ۔30 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سنگاریڈی ضلع کے پٹن چیرو کے قریب صنعتی علاقہ پاشاہ میلارم کی ایک کیمیکل فیکٹری میں ری ایکٹر پھٹ جانے کے بھیانک واقعہ میں 12 ورکرس ہلاک اور 34 ورکرس زخمی ہوگئے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس واقعہ پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریاستی وزیر صحت دامودر راج نرسمہا اور ریاستی وزیر لیبر جی ویویک نے مقام حادثہ کا دورہ کیا اور راحتی کاموں کا جائزہ لیا ۔ بعد میں دواخانے میں زخمیوں سے ملاقات کی اور ڈاکٹرس کو ہدایت دی کہ زخمیوں کا بہتر سے بہتر علاج کیا جاے۔ دامودھر راج نرسمہا نے پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ زخمیوں کے علاج کا خرچ حکومت برداشت کرے گی چنانچہ ڈاکٹرس کو ہدایت دی گئی کہ خرچ کی پرواہ کئے بغیر بہترین علاج کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ حادثہ میں تاحال 12 ورکرس کی موت ہوئی ہے جبکہ 34 زخمی ہوئے ہیں۔ حادثہ کے وقت فیکٹری میں جملہ 90 ورکرس ہونے کی اطلاع ہے۔ حکومت زخمیوں کی ہر ممکنہ مدد کر رہی ہے اور راحتی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ واقعہ کی رپورٹ چیف منسٹر کو پیش کی جائے گی۔ اس طرح کے واقعات پر سیاسی بیان بازی مناسب نہیں ہے۔ اپوزیشن ذمہ داری سے کام کرے۔ اس طرح کے واقعات کے متاثرین کو سب سے زیادہ معاوضہ کانگریس حکومت دے رہی ہے۔ انہوں نے اعلیٰ عہدیداروں کو ضروری ہدایت بھی دیں۔ وزیر لیبر جی ویوک نے کہا کہ واقعہ کی محکمہ لیبر بھی تحقیقات کرے گا ۔ ستیہ نارائنا آئی جی پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ پاشاہ میلارم میں واقع سگاچی فارما کمپنی میں صبح تقریباً 9:30 بجے ری ایکٹر پھٹ گیا اور آگ پھیل گئی۔حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس مقام حادثہ پر پہنچ گئی۔ 10 فائر انجن کو طلب کرتے ہوے آگ بجھانے کا کام کیا گیا۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، ڈی آر ڈی ایف کی ٹیمس، ریوینیو، صحت اور دیگر محکموں کے عہدیدار راحتی کام انجام دے رہے ہیں۔اس کے علاوہ میڈیکل ٹیمس اور ایمبولنس سروس فراہم کی گئی۔ دھماکہ کے وقت فیکٹری میں 90 افراد کام کر رہے تھے ۔ تفصیلات آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد حاصل ہوں گی۔ متوفی ورکرس کی شناخت ہنوز نہیں ہوسکی۔ مہلوکین تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ری ایکٹر پھٹ جانے کا دھماکہ اتنا شدید تھا کہ ورکرس اچھل کر دور جا گرے۔ دھماکہ سے فیکٹری کی 3 منزلہ ایڈمن بلڈنگ اور ویئر ہاوز کو نقصان پہنچا ۔ ملبہ کے نیچے ورکرس دبے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ زخمیوں کی تلاش کیلئے ڈرون کی مدد لینے کی بھی اطلاعات ہیں۔ بی آر ایس قائد ٹی ہریش راؤ سابق وزیر و رکن اسمبلی، چنتا پربھاکر، مانک راؤ ارکان اسمبلی، شیو کمار سابق چیرمین ڈی سی ایم ایس و دیگر قائدین کے ہمراہ مقام حادثہ پہنچے اور تفصیلات حاصل کیں۔ انہوںنے حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت صنعتو ں میں سیفٹی قانون اور احتیاطی تدابیر کی عمل میں ناکام ہے جس سے ایسے واقعات پیش آر ہے ہیں۔ ضلع کلکٹر پروینا اور پریتوش پنکج ایس پی ضلع راحت کاری کی نگرانی کر رہے ہیں۔