کینیڈا اور آسٹریلیا کے علاوہ دیگر ممالک بھی سعودی خاتون کو پناہ دینے تیار

   

بنکاک ۔ 11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب سے اپنے خاندان کے ظلم و جبر سے فرار ہوکر بنکاک آنے والی ایک سعودی خاتون جو آسٹریلیا میں پناہ کی خواہاں ہے، کے لئے متعدد ممالک بشمول کینیڈا اور آسٹریلیا اقوام متحدہ کی رفیوجی ایجنسیوں سے بات کرتے ہوئے مذکورہ خاتون کو پناہ دینے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ دریں اثناء تھائی لینڈ پولیس کے امیگریشن سربراہ سوراچاٹے ہیکپرن نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اس معاملہ کو تن آسانی سے نہیں لے رہا ہے۔ البتہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ سعودی خاتون کو کسی بھی ملک کی شہریت دیئے جانے کا عمل کب شروع ہوگا۔ سعودی خاتون رحف محمد القنون کو ہفتہ کے روز بنکاک ایرپورٹ پر امیگریشن عہدیداروں نے روک دیا تھا اور اسے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہ دے کر اس کا پاسپورٹ بھی ضبط کرلیا تھا۔ 18 سالہ رحف نے ایرپورٹ سے قریب ہی ایک ہوٹل میں قیام کرلیا اور وہیں سے سوشیل میڈیا پر اپنی تحریک شروع کردی جس کے بعد اس سے ہمدردی کرنے والوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی جس کے بعد تھائی عہدیداروں کو اس بات پر مجبور ہونا پڑا اور اقوام متحدہ نگرانکاروں کی حفاظت میں بنکاک میں عارضی طور پر رہنے کی اجازت دی جس کے بعد اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے رفیوجیز نے چہارشنبہ کو رحف القنون کو پناہ گزین کا موقف تفویض کیا۔