دو ریاستی حل کیلئے باہمی مذاکرات کی اُمید ختم ہورہی ہے : وزیراعظم مارک کارنی
اوٹاوا31جولائی (یو این آئی) فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط طور پر رضامند ہوگیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ ایک نمایاں پالیسی تبدیلی ہے، جسے کینیڈا کے وزیراعظم نے دو ریاستی حل کے لیے ضروری قرار دیا۔ کینیڈین وزیراعظم نے وضاحت کی کہ کینیڈا کو اُمید تھی کہ دو ریاستی حل باہمی مذاکرات کے ذریعہ حاصل کیا جاسکتا ہے لیکن اب یہ طریقہ کار قابل عمل نہیں رہا۔ مارک کارنی کا کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس سے فون پر بات ہوئی، کینیڈا کا ارادہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس میں فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔ اُنہوں نے کہا کہ کینیڈا کا ارادہ فلسطینی اتھارٹی کے انتہائی ضروری اصلاحات کے عزم پر مبنی ہے ، فلسطینی اتھارٹی طرز حکومت میں اصلاحات کے لئے پُرعزم ہے۔ مارک کارنی نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی 2026 ء میں حماس کے بغیر عام انتخابات کا عزم رکھتی ہے۔ کینیڈا اس حقیقت کی مذمت کرتا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں تباہی پھیلانے کی اجازت دی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے فرانس اور برطانیہ بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر مشروط رضامندی کا اظہار کرچکے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے منگل کو کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد کہا تھا کہ غزہ کی صورتحال نہ بدلی تو برطانیہ ستمبر میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرے گا۔ اُنہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی، مغربی کنارے پر تسلط نہ کرنے کا اعلان اور دو ریاستی حل پر رضامندی نہ دی تو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے۔ اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا تھا کہ فرانس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی ریاست قبول کرنے کا باقاعدہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کریں گے ۔
فرانس اور دیگر 14ممالک کی دنیا بھر سے
فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپیل
پیرس، 31 جولائی (یو این آئی) فرانس اور دیگر 14 ممالک کی جانب سے دنیا بھر سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔فرانسیسی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ فرانس اور 14 دیگر ممالک نے اقوامِ متحدہ کی ایک کانفرنس میں ‘نیو یارک کال’ پر دستخط کیے ہیں جس میں دنیا بھر سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔نیویارک کال میں اِن 15 ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی خواہش یا اس معاملے پر مثبت غور کا اظہار کیا ہے اور دنیا بھر کے اِن ممالک سے اپیل کی ہے جو اب تک ایسا نہیں کر سکے کہ وہ بھی اس مطالبے میں شامل ہوں۔اجتماعی اپیل میں دو ریاستی حل کی حمایت کا اظہار، فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور انسانی امداد تک بلا روک رسائی کو یقینی بنانے کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے ۔یہ بیان آندورا، آسٹریلیا، کینیڈا، فن لینڈ، فرانس، آئس لینڈ، آئرلینڈ، لکسمبرگ، مالٹا، نیوزی لینڈ، ناروے ، پرتگال، سان مارینو، سلووینیا اور اسپین کے وزرائے خارجہ نے مشترکا طور پر جاری کیا ہے ۔
آسٹریلیا کا بھی فلسطینی ریاست کو جلد تسلیم کرنے کا اشارہ
ملبورن۔31؍جولائی ( ایجنسیز)آسٹریلیا کے وزیر خزانہ جم چالمرز نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اب محض کچھ وقت کی بات ہے۔میڈیاکے مطابق انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی لیکن یہ بہت جلد ممکن ہے۔جم چالمرز نے مزید کہا کہ تاہم حماس کے یرغمالیوں کے ساتھ سلوک اور مستقبل کی فلسطینی ریاست میں حماس کے ممکنہ کردار جیسے مسائل آسٹریلیا کیلئے سنجیدہ رکاوٹیں ہیں۔
فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق کینیڈا کے اعلان پر امریکہ اور اسرائیل کا ردعمل
تل ابیب31جولائی (یو این آئی) امریکہ اور اسرائیل کا فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق کینیڈا کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا۔ اسرائیل نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق کینیڈا کے وزیر اعظم کے بیان کو مسترد کر دیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کینیڈین حکومت کے مؤقف میں تبدیلی حماس کیلئے انعام ہے، اس سے غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق کینیڈا کے موقف میں تبدیلی سے یرغمالیوں کی رہائی کے فریم ورک کو نقصان ہوگا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ سمجھتے ہیں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے حماس کو انعام ملے گا، صدرٹرمپ نہیں سمجھتے کہ انہیں انعام دیا جانا چاہئے۔
سنگاپور بھی فلسطین کو تسلیم کرسکتا ہے
سنگاپور 31 جولائی (ایجنسیز)سنگاپور نے کہاکہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لئے اُصولی طور پر تیار ہے اور اہم بات یہ ہے کہ اس طرح کے اقدام سے امن اور دو ریاستی حل کی جانب پیشرفت کو فروغ دینے میں مدد ملنی چاہئے۔ ملکی وزارت خارجہ میں فائز ایشیاء بحرالکاہل کے نائب سکریٹری کیون چیوک نے یہ بیان گزشتہ روز نیویارک میں فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطینیوں کے اپنے وطن کے حق کی مسلسل حمایت کی ہے، ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اس دیرینہ تنازعہ کے جامع، منصفانہ اور پائیدار حل کے حصول کے لئے یہی واحد قابل عمل راستہ ہے اس مقصد کیلئے ہم اُصولی طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے مریضوں کے علاج میں مدد کیلئے خطہ میں ایک طبی ٹیم کی تعیناتی پر غور کر رہے ہیں۔