ٹورنٹو ۔ محمد خلیفہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ (داعش) کی پروپیگنڈہ ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی تھے۔ خلیفہ نے کئی پر تشدد ویڈیوز کو بیان کرنے کے لیے اپنی آواز استعمال کی تھی۔ انہیں 2019 میں پکڑا گیا تھا۔ امریکی عدالت نے 29 جولائی جمعہ کے روز سعودی نڑاد کینیڈین شہری محمد خلیفہ کو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کو ایسی مادی مدد فراہم کرنے کی سازش کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی ہے، جس کے نتیجے میں یرغمالیوں کی اموات واقع ہوئی تھیں۔ سعودی عرب میں پیدا ہونے والے 39 سالہ محمد خلیفہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ دہشت گرد گروپ داعش کی پروپیگنڈہ ونگ میں اہم کردار ادا کرتے تھے اور بہت سی پرتشدد ویڈیوز بنانے میں بھی ملوث تھے۔ انہوں نے دسمبر 2021 میں اپنا جرم قبول کر لیا تھا۔ امریکی محکمہ انصاف کی عائد کردہ فرد جرم کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ان کی پرورش ہوئی ہوئی تھی اور سن 2013 میں وہ کینیڈا چھوڑ کر شام میں انتہا پسند گروپ آئی ایس میں شامل ہو گئے۔ چونکہ انہیں عربی اور انگریزی دونوں زبانوں میں اچھی مہارت حاصل تھی، اس لیے شمولیت اختیار کرنے کے فوری بعد گروپ کے پروپیگنڈہ سیل میں اپنا اہم کردار شروع کر دیا تھا۔