ملبورن ۔ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چوتھے درجہ کی ٹینس اسٹار نومی اوساکا نے چیک جمہوریہ کی کھلاڑی کیرولینا پیلیسکووا کو ایک سخت مقابلہ کے بعد شکست دیتے ہوئے ایک اور چیک جمہوریائی کھلاڑی پیٹرا کیویٹوا کے خلاف سال کے پہلے گرانڈ سلام آسٹریلین اوپن کا فائنل یقینی بنالیا ہے۔ 21 سالہ جاپانی کھلاڑی اوساکا میں ساتویں درجہ کی کھلاڑی کیرولینا کے خلاف ایک سیٹ گنوانے کے باوجود 6-2,4-6,6-4 کی کامیابی حاصل کرتے ہوئے متواتر دوسرے گرانڈ سلام کے فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے جیسا کہ انہوں نے گذشتہ برس سیزن کے آخری گرانڈ سلام یو ایس اوپن میں سرینا ولیمس کو شکست دیتے ہوئے اپنے کریئر کا پہلا خطاب حاصل کرنے کے علاوہ جاپان کی پہلی خاتون گرانڈ سلام فاتح کھلاڑی کا بھی اعزاز حاصل کیا۔ اوساکا نے آج سیمی فائنل مقابلہ کا شاندار انداز میں آغاز کیا اور باآسانی پہلا سیٹ اپنے نام کیا کیونکہ یہاں ملبورن میں درجہ حرارت 36 ڈگری سلسیس ہونے کی وجہ سے راڈ لیور کیرینا کا چھت بند کردیا گیا تھا۔ گذشتہ مقابلہ میں سرینا ولیمس کو شکست دینے والی کیرولینا نے سیمی فائنل میں بھی پہلا سیٹ گنوانے کے بعد دوسرے سیٹ میں شاندار واپسی کرتے ہوئے کامیابی کیلئے بنائی تھی لیکن فیصلہ کن سیٹ میں وہ اپنی بہتر کارکردگی کو برقرار نہیں رکھ پائی ہے۔ کامیابی کے بعد اظہارخیال کرتے ہوئے اوساکا نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ دوسرے سیٹ میں جس طرح کیرولینا نے واپسی کی وہ متوقع واپسی تھی۔ فیصلہ کن سیٹ میں میں نے خود سے کہا کہ اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کروں چاہے مقابلہ کے حالات کچھ بھی ہوں جس کے نتیجہ میں میں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاص کر دوسری سرویس میں مجھ پر دباؤ تھا۔ دوسرے سیمی فائنل میں عالمی درجہ بندی میں آٹھویں مقام پر فائز پیٹرا کیویٹوا 2014ء کے بعد فائنل میں رسائی حاصل کی ہے جیسا کہ انہوں نے غیرمعروف لیکن رواں ٹورنمنٹ میں شاندار مظاہرہ کرنے والی امریکی نوجوان کھلاڑی ڈینیل کولنس کی ٹورنمنٹ میں کامیاب مہم کو ختم کردیا۔ کیویٹوا کو پہلے سیٹ میں سخت جدوجہد کرنی پڑی جیسا کہ عالمی نمبر 2 انجلک کربر کو شکست دینے والی کولنس نے مقابلہ میں کیویٹوا کو بھی سخت مزاحمت پر مجبور کیا لیکن ایک گھنٹہ 30 منٹ طویل اس سیمی فائنل میں کیویٹوا نے 7-6(2),6-0 کی کامیابی حاصل کی۔ کیویٹوا کا رواں سیزن مظاہرہ انتہائی شاندار ہے اور وہ تاحال ٹورنمنٹس میں ناقابل شکست ہیں۔ کیویٹوا نے کہا کہ اکثریت یہ یقین نہیں کر پارہی ہے کہ میں دوبارہ اس طرح کے مظاہرے کرتے ہوئے بڑے ٹورنمنٹ کے فائنل میں رسائی حاصل کروں گی۔ کیویٹوا کی یہ کامیابی متواتر 11 مقابلوں میں ان کے ناقابل تسخیر رہنے کے ریکارڈ کو آگے بڑھایا ہے جیسا کہ انہوں نے آسٹریلین اوپن سے قبل سڈنی انٹرنیشنل خطاب بھی حاصل کیا ہے۔ کیویٹوا 1991ء کے بعد چیک جمہوریہ کی جانب سے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں رسائی حاصل کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی ہیں کیونکہ آخری مرتبہ جانا نووٹنا نے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔ دو مرتبہ کی ومبلڈن چمپئن کیویٹوا کا ہفتہ کے دن آسٹریلین اوپن میں مقابلہ اوساکا سے ہوگا۔ دونوں ہی کھلاڑی عالمی درجہ بندی میں پہلے مقام کی دوڑ میں شامل ہیں۔