کیو آر کوڈ کے ساتھ تعلیمی نصاب کی تیاری

   

چھٹویں تا دسویں جماعت کے 14 لاکھ طلبہ اسمارٹ فون کے ذریعہ استفادہ کریں گے
حیدرآباد :۔ کورونا بحران کے پیش نظر فوری طور پر اسکولس میں باقاعدہ کلاسیس کا آغاز ہونے کے امکانات کم ہیں ۔ جس کی وجہ سے حکومت نے طلبہ کے لیے گھروں میں ڈیجیٹل تعلیم فراہم کرنے کے اقدامات کررہی ہے ۔ آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے ڈیجیٹل تعلیم کی فراہمی کے لیے حکومت نے سرکاری اسکولس میں چھٹویں تا دسویں جماعت کے طلبہ کو سربراہ کئے جانے والے نصابی کتب میں کیو آر کوڈ کی اشاعت کی ہے ۔ طلبہ کی جانب سے اپنے موبائل فون سے اسکیان کرنے پر آڈیو اور ویڈیو تعلیمی نصاب دستیاب ہوگا ۔ حکومت کی جانب سے گذشتہ سال صرف چند سبجکٹس کو پائیلٹ پراجکٹ کے تحت کیو آر کوڈ کی اشاعت کی تھی ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس تجربہ کے بہتر نتائج برآمد ہوئے طلبہ کو تعلیمی نصاب کو سمجھنے میں آسانی ہوئی تھی ۔ حکومت کی جانب سے اول تا دسویں جماعت کے طلبہ میں جملہ 1.42 کروڑ اسکولی طلبہ میں مفت کتابیں تقسیم کرتی ہے ۔ تاحال 41 فیصد کتابیں اضلاع ہیڈکوارٹرس کو پہونچ چکی ہیں ۔ جہاں سے فیڈل ہیڈکوارٹرس کو سربراہ کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ماباقی نصابی کتب جون کے آواخر تک اسکول پوائنٹس تک پہونچانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولس کے علاوہ ریسیڈنشیل اسکولس میں زیر تعلیم طلبہ کو ہر حال مفت نصابی کتابیں تقسیم کئے جاتے ہیں ۔ جن میں چھٹویں تا دسویں جماعت تک زیر تعلیم تقریبا 14 لاکھ طلبہ کے لیے کیو آر کوڈ کی اشاعت پر مشتمل نصابی کتب تقسیم کی جارہی ہے ۔ طلبہ کی جانب سے اسمارٹ فون سے کیو آر کوڈ اسکیان کرنے کی صورت میں متعلقہ نصابی تعلیم کے ویڈیوز ، تصاویر اور آڈیو کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ ریاست میں خانگی اسکولس میں زیر تعلیم طلبہ کے لیے اشاعت کردہ بکس کا اسٹاک بھاری مقدار میں فروخت نہیں ہوا ہے ۔ تعلیمی سال 2020-21 کے لیے 35 لاکھ کتابیں شائع کی گئی تھیں جس میں طلبہ نے صرف 17 لاکھ کتابیں ہی خریدی ہیں ۔ کورونا کی وجہ سے باقاعدہ کلاسیس کا اہتمام نہ ہونے کی وجہ سے 18 لاکھ کتابوں کی فروخت نہیں ہوئی ہے ۔ پرنٹرس کی جانب سے محکمہ تعلیم سے اپیل کی گئی جب کہ تعلیمی سال 2021-22 میں ان کتابوں کو فروخت کرنے کی اجازت دی جائے ۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ وہ اس معاملے میں فیصلہ نہیں کرسکتے ۔ حکومت کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے ۔۔