کے سی آر، انسانی حقوق کمیشن کی تشکیل میں ناکام

   

آندھراپردیش اور تلنگانہ حکومتوں سے صدرنشین تقرر کرنے کا مطالبہ

حیدرآباد ۔ 26 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) انسانی حقوق کونسل تلنگانہ کے ریاستی صدر وائی چندرا مولی نے آج آندھراپردیش اور تلنگانہ ریاستوں کی حکومتوں پر الزام عائد کیا کہ یہ دونوں ریاستیں اے پی ری آرگنائزیشن قانون کے مطابق انسانی حقوق کمیشن کی تشکیل میں ناکام ہے۔ پانچ سال قبل نئی ریاست کے وجود میں آنے کے بعد سے انسانی حقوق کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا ۔ انسانی حقوق کونسل کے دیگر ارکان کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر منقسم آندھراپردیش کے ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے جسٹس نثار احمد ککرو کی چیرمین شپ میں ڈسمبر 2016 ء تک کام کیا۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے مختلف اضلاع میں انسانی حقوق کی کئی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ۔ ان خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کیلئے ریاست میں کمیشن ہی نہیں ہے ۔ ایسے میں متاثرین کا بچاؤ کس طرح ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں۔ قانونی عہدے جیسے چیرمین لوک آیوکت ، انفارمیشن کمیشن کے کمشنران کا بھی تقرر نہیں کیا گیا۔ ان عہدوں پر تقررات کا عمل آزادانہ اور شفاف ہونا چاہئے ۔ انہوں نے دونوں تلگو ریاستوں کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان قانونی عہدوں پر تقررات عمل میں لائیں۔