رکن اسمبلی مال ریڈی رنگاریڈی کا ریمارک، مقدمات سے بچنے چیف منسٹر کو نشانہ بنانے کا الزام
حیدرآباد۔/19 نومبر، ( سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی مال ریڈی رنگاریڈی نے یہ کہتے ہوئے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ بہت جلد کے سی آر، کے ٹی آر اور ہریش راؤ کے خلاف کارروائی کرے گا۔ سی ایل پی آفس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رکن اسمبلی نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں اراضی معاملات میں بے قاعدگیوں پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ آئی اے ایس عہدیدار اموئے کمار کے خلاف تحقیقات کررہا ہے۔ جلد ہی کے سی آر، کے ٹی آر اور ہریش راؤ کے خلاف تحقیقات شروع ہوںگی۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کو اپنا جیل جانا یقینی دکھائی دے رہا ہے لہذا وہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف مہم چھیڑ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر کے ساری بدعنوانیوں کی تفصیلات میرے پاس موجود ہیں اور عنقریب میں اسے منظرعام پر لاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر نے چیف منسٹر کے خلاف مہم کے طور پر نئی دہلی میں ایس سی، ایس ٹی کمیشن سے ملاقات کی۔ لگچرلہ میں نقلی کسانوں کے ذریعہ بی آر ایس نے عہدیداروں پر حملہ کرایا تھا۔ صنعتوں کے قیام سے علاقہ کی ترقی اور نوجوانوں کو روزگار سے ریونت ریڈی کا نام روشن ہوگا لہذا پراجکٹ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مال ریڈی رنگاریڈی نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں خانگی کمپنیوں کیلئے 4 لاکھ 9 ہزار ایکر اراضی حاصل کی تھی اور اب کانگریس صنعتوں کو قائم کرنا چاہتی ہے تو رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے۔ ملنا ساگر پراجکٹ کیلئے کسانوں سے جبراً اراضی حاصل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں کے ٹی آر نے یہ تاثر دیا کہ ان کے ساتھ ایس سی، ایس ٹی کسان ہیں لیکن ان میں سے کسی کو اظہار خیال کا موقع نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات سے بچنے کیلئے کے ٹی آر نئی دہلی میں بی جے پی سے مفاہمت کرچکے ہیں۔1