سرکاری اسکیمات کی مخالفت افسوسناک،بی آر ایس قائدین کو تنقید کا حق نہیں
حیدرآباد۔/29 جنوری، ( سیاست نیوز) وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ کو ان پر تنقید کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ وینکٹ ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ان کی سیاسی زندگی دیانتداری اور اصول پسندی پر مبنی ہے جبکہ کے ٹی آر کئی بدعنوانیوں کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ فارمولہ ای ریس اور دھرانی معاملے میں کے ٹی آر کے خلاف مقدمات ہیں جبکہ میرے خلاف ایک بھی مقدمہ نہیں ہے۔ تلنگانہ تحریک کے دوران میں نے وزارت کو چھوڑ کر تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا تھا۔ قائد اپوزیشن کے سی آر پر تنقید کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے سوال کیا کہ کے سی آر اسمبلی اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ کے ٹی آر یا ہریش راؤ کو قائد اپوزیشن کی ذمہ داری سونپ دینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر صرف ایک رکن اسمبلی ہیں اور اپوزیشن پارٹی کے ڈپٹی لیڈر ہیں وہ اپنے والد کے نام پر اسمبلی کیلئے منتحب ہوئے ایسے شخص کو جواب دینا میرے لئے ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کی ترقی کے کاموں کا بی آر ایس دور حکومت میں آغاز نہیں کیا گیا اور اب جبکہ کانگریس حکومت پراجکٹ پر عمل کرنا چاہتی ہے، بی آر ایس قائدین رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابی منشور میں یمنا ندی کے تحفظ کا وعدہ کیا تھا لیکن اس وعدہ کو نظرانداز کردیا گیا۔ تلنگانہ میں موسیٰ ندی کی ترقی کے منصوبہ کی مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی وزراء نے ایر کنڈیشنڈ کمروں میں شب بسری کی تھی۔ وزیر نے کہا کہ بی آر ایس قائدین کو موسیٰ ندی کے بارے میں واقفیت نہیں ہے۔ کے ٹی آر اور ہریش راؤ کے پاس لوٹی ہوئی دولت ہے ان کے علاوہ اگر کے سی آر سوال کریں تو ہم جواب دینے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30 ارکان کے باوجود کے سی آر کا اسمبلی اجلاس سے غیر حاضر رہنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اسمبلی آئیں گے یا پھر قائد اپوزیشن کی ذمہ داری کے ٹی آر یا ہریش راؤ کو دیں گے اس بارے میں فیصلہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے 16 لوک سبھا حلقوں میں مقابلہ کیا تھا جن میں سے 7 حلقوں میں ضمانت بھی نہیں بچ پائی۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر اور ہریش راؤ حکومت کی فلاحی اسکیمات کی جان بوجھ کر مخالفت کرتے ہوئے عوام کو اسکیمات سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کے بیانات پر عوام کو بھروسہ نہیں۔ مرکز کی جانب سے غدر کو پدما ایوارڈ نہ دیئے جانے پر وینکٹ ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں غدر کے رول کو فراموش نہیں کیا جاسکتا اور انہیں پدما ایوارڈ دینے میں کیا غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نلگنڈہ میں کسانوں کے جلسہ عام میں کے ٹی آر نے اُن پر جو الزامات عائد کئے ہیں وہ سراسر بے بنیاد ہیں۔1