آبپاشی پراجکٹس میں دھاندلیاں، مسلم تحفظات کا وعدہ پورا نہیںہوا: ایل رمنا
حیدرآباد ۔5۔ مارچ (سیاست نیوز) ٹی آر ایس حکومت کی ناکامیوں کے خلاف تلنگانہ تلگو دیشم کی جانب سے آج اندرا پارک پر مہا دھرنا منظم کیا۔ صدر تلنگانہ تلگو دیشم ایل رمنا کی قیادت میں کئے گئے اس دھرنے میں پارٹی کے سینئر قائدین اور مہیلا قائدین کے علاوہ کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ کورونا وائرس کے خوف کے پیش نظر دھرنے کے مقام پر بارہا اپیل کی گئی کہ وائرس سے بچاؤ کے لئے مصافحہ کے بجائے آپس میں نمسکار کریں۔ عام طورپر بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر وائرس پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ لہذا تلگو دیشم پارٹی نے دھرنے کے موقع پر حکومت کی ناکامیوں کے علاوہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے احتیاطی اقدامات سے واقف کرایا۔ کئی کارکن ماسک پہن کر دھرنے میں شامل ہوئے۔ پولیٹ بیورو رکن آر چندر شیکھر ریڈی تلگو مہیلا کی صدر پروفیسر جوتسنا ، نرسا ریڈی ، بی نرسنگ لو ، درگاہ پرساد کے علاوہ دیگر قائدین نے احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر حکومت کو سبق سکھانے کی اپیل کی۔ تلگو مہیلا کی صدر جوتسنا نے کہا کہ تلنگانہ میں خواتین غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام میں حکومت ناکام ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے حکومت نے شراب کی فروخت کو عام کردیا ہے جس کے نتیجہ میں مظالم کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو شراب سے حاصل ہونے والی آمدنی کی زیادہ فکر ہے۔ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے تلنگانہ میں آج تک مہیلا کمیشن قائم نہیں کیا گیا ۔ گزشتہ 6 برسوں میں چیف منسٹر نے خواتین کے مسائل پر ایک بھی جائزہ اجلاس منعقد نہیں کیا۔ خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی واحد پارٹی تلگو دیشم ہے۔ جوتسنا نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ خواتین کے سی آر حکومت کو سبق سکھائیں۔ آر چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں 22 لاکھ افراد کو مکانات کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک صرف 30,000 افراد کو مکان حوالے کیا گیا ہے۔ انہوں نے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کمیشن کے حصول کے لئے پراجکٹس تعمیر کئے گئے ۔ کے سی آر نے تلنگانہ کو قرض میں ڈبودیا ہے۔ حکومت 3000 سے زائد اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ تنظیم جدید قانون میں تلنگانہ سے جو وعدے کئے گئے تھے ، ان کی تکمیل کیلئے مرکز پر دباؤ بنانے کی ٹی آر ایس میں ہمت نہیں ۔ ریاستی صدر ایل رمنا نے کہا کہ انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کے خلاف مہا دھرنا منظم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی مسائل سے واقفیت کے لئے قائدین کو تمام اضلاع سے مدعو کیا گیا ۔ رمنا نے کہا کہ کے سی آر کے پاس عوامی احتجاج کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ وہ ڈکٹیٹرشپ کے انداز میں حکومت چلا رہے ہیں۔ کئی مسائل پر کے سی آر کا دوہرا موقف ہے۔ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کے وقت کے سی آر نے مختلف وعدوں کے ذریعہ ہڑتال کو ختم کرایا لیکن بعد میں آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ کے لئے عوام پر بھاری بوجھ عائد کیا گیا ۔ رمنا نے کہا کہ تلگو دیشم آنے والے دنوں میں حکومت کے خلاف جدوجہد تیز کردے گی ۔ تلگو دیشم عوامی مسائل پر چیف منسٹر سے ملاقات کی خواہاں ہے۔ اگر وہ سماعت سے انکار کریں تو احتجاج میں شدت پیدا کی جا ئے گی۔انہوں نے کہا کہ سماج کے ہر طبقہ کو کے سی آر سے مایوسی ہوئی ہے۔ مسلمانوں اور درجہ فہرست قبائل کے لئے تحفظات میں اضافہ کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن 6 برسوں میں وعدہ کی تکمیل کی سمت کوئی پیشرفت نہیں کی گئی۔