لوک سبھا چناؤ میں کانگریس 8 نشستوں پر کامیاب ہوگی، پارٹی قائدین کے رویہ سے شکایت
حیدرآباد ۔ 4 ۔ فروری (سیاست نیوز) سنگا ریڈی سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے رکن اسمبلی جگا ریڈی نے پھر ایک مرتبہ متنازعہ بیان کے ذریعہ سیاسی حلقوں اور بالخصوص کانگریس پارٹی میں سنسنی دوڑا دی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے بعد سے جگا ریڈی چیف منسٹر کے سی آر کی ستائش اور کانگریس پارٹی کے قائدین کو نشانہ بنارہے ہیں۔ آج میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت میں پھر ایک مرتبہ جگا ریڈی نے کے سی آر کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے سبب انہیں دو فائدے ہوئے ہیں۔ کے سی آر نے جب پارٹی قائم کی تو انہیں رکن اسمبلی کی حیثیت سے منتخب ہونے کا موقع ملا۔ دوسرا یہ کہ کے سی آر نے انہیں جیل بھیج کر دختر جیا ریڈی کو سیاسی جانشین بننے کا موقع فراہم کیا۔ جگا ریڈی نے کہا کہ کے سی آر سے مجھے کوئی ناراضگی یا اختلاف نہیں ہے ، مجھے جیل بھیجنے کیلئے ہریش راؤ اہم ذمہ دار ہے۔ ہریش راؤ نے اپنا سکہ چلانے کیلئے مجھے جیل بھیج دیا تھا ۔ جگا ریڈی نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی کے سی آر اور ارکان خاندان کے خلاف شخصی ریمارکس نہیں کئے ۔ صرف سیاسی تنقید کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سیاسی جماعتوں بی جے پی ، ٹی آر ایس اور کانگریس سے ان کے تعلقات ہیں۔ سنگا ریڈی ضلع کے عوام کی ترقی کیلئے وہ کے سی آر اور کے ٹی آر سے ملاقات کریں گے۔ جگا ریڈی نے واضح کردیا کہ وہ کانگریس پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو تلنگانہ میں کانگریس کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے چاہئے۔ میں انتخابی مہم کمیٹی کا رکن ہوں لیکن مجھے دیکھ کر کوئی ووٹ نہیں دے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ 2008 ء میں ہریش راؤ نے کے وی پی رام چندر راؤ کے ذریعہ بات چیت کرتے ہوئے کانگریس میں شمو لیت کی کوشش کی تھی ۔ اگر ہریش راؤ ٹی آر ایس چھوڑتے ہیں تو اُن کی سیاسی زندگی ختم ہوجائے گی۔ جگا ریڈی نے شکایت کی کہ جس وقت وہ جیل میں تھے، کانگریس کے کئی بڑے قائدین ان سے ملاقات کیلئے بھی نہیں آئے۔ اس وقت صدر پی سی سی اتم کمار ریڈی نے ان کا ساتھ دیا ۔ ہنمنت راؤ کے علاوہ کوئی بھی اہم قائد ان سے ملاقات کیلئے جیل نہیں پہنچا۔ جگا ریڈی نے پیش قیاسی کی کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو 7 تا 8 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے سینئر قائدین کو ٹکٹ دیا جائے۔