5 مئی کے کابینی اجلاس میں اہم فیصلے، عوام میں تجسس برقرار
حیدرآباد۔/2 مئی، ( سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی میعاد میں دو ہفتوں کی توسیع کرتے ہوئے 17 مئی تک بڑھا دیا ہے تو دوسری طرف تلنگانہ میں کے سی آر حکومت کے امکانی فیصلہ کے بارے میں عوام میں تجسس پایا جاتا ہے۔ مرکز نے آرینج اور گرین زون کے علاقوں میں مختلف رعایتوں کا اعلان کیا جس پر 4 مئی کے بعد عمل آوری ہوگی۔ کیا کے سی آر حکومت تلنگانہ میں رعایتوں پر عمل آوری کی اجازت دے گی یا پھر لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل جاری رہے گا اس کا فیصلہ 5 مئی کو تلنگانہ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ بتایا جاتا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کی موجودہ صورتحال میں کسی بھی رعایت کے حق میں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور غیر مقامی ورکرس کی منتقلی کی صورت میں سماجی فاصلہ کی برقراری ممکن نہیں ہوگی لہذا مزید کچھ وقت کیلئے رعایتوں کے بغیر لاک ڈاؤن جاری رکھا جانا چاہیئے۔ مرکز نے جن رعایتوں کا اعلان کیا ہے ان پر عمل آوری کا اختیار ریاستوں کو دیا ہے۔ اگر ریاستیں چاہیں تو رعایتوں پر عمل کرنے سے گریز کرسکتی ہیں۔ مرکز نے رعایتوں کے سلسلہ میں روڈ ٹرانسپورٹ کے علاوہ شراب کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ میں بس سرویسس اور شراب کی دکانوں کو کھولنے کے حق میں نہیں ہیں اور 5 مئی کے کابینی اجلاس میں اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ گرین اور آرینج زون میں اس طرح کی سرگرمیوں کی صورت میں ریڈ زون علاقے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ کے علاوہ بعض دیگر ریاستیں بھی رعایتوں پر عمل آوری کے سلسلہ میں تحفظات رکھتے ہیں۔ کے سی آر نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ صورتحال بہتر ہونے تک ٹرانسپورٹ اور شراب کے کاروبار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ توقع ہے کہ 5 مئی کے کابینی اجلاس میں لاک ڈاؤن میں توسیع اور رعایتوں کے سلسلہ میں اہم فیصلے ہوں گے۔