آر ٹی سی ملازمین کی اموات کیلئے حکومت ذمہ دار،بھٹی وکرمارکا کا الزام
حیدرآباد ۔ 4 ۔ نومبر (سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دولت مند ریاست تلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کردیا ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی اور اموات کیلئے چیف منسٹر کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ چیف منسٹر ہلاکتوں کے لئے اپوزیشن کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چوکسی اختیار کرنی چاہئے کیونکہ کے سی آر ریاست کو خانگی شعبہ کے ہاتھوں فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماج کی تمام اہم خدمات کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنا چیف منسٹر کا بنیادی مقصد ہے۔ تلنگانہ کو تین لاکھ کروڑ کے قرض میں مبتلا کردیا گیا ہے اور کے سی آر مزید تین لاکھ کروڑ قرض حاصل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے نتیجہ میں آر ٹی سی خسارہ سے دوچار ہوچکی ہے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ آر ٹی سی جو ریاست کا منافع بخش ادارہ تھا ، اسے خسارہ سے دوچار کردیا گیا ۔ چیف منسٹر خسارہ کا بہانہ بناکر اسے خانگی شعبہ کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے رویہ کے نتیجہ میں آر ٹی سی ملازمین کی اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر کی جانب سے آر ٹی سی ملازمین سے کئے گئے وعدے کی تکمیل کا مطالبہ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کے جائز مطالبات کے لئے اپوزیشن کی تائید کو کے سی آر غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ آر ٹی سی کے ہزاروں کروڑ مالیتی اثاثہ جات پر چیف منسٹر کی نظریں ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آر ٹی سی سے متعلق کسی بھی فیصلہ پر عمل آوری سے قبل اسمبلی اور کونسل میں مباحث منعقد کئے جائیں۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ آر ٹی سی کے بعد سنگارینی کالریز کے اثاثہ جات کو بھی چیف منسٹر فروخت کردیں گے ۔ تلنگانہ تحریک کے بعد عوام نے بہتر حکمرانی کی امید کے ساتھ کے سی آر کو اقتدار حوالے کیا تھا لیکن وہ عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔