کوہیر ۔29 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ڈاکٹر اے چندراشیکھر سابق وزیر و چیف کوآرڈینٹر حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کانگریس کے کوہیر منڈل میں آمد پر کانگریس پارٹی کے ہزارہا قائدین نے ان کا والہانہ استقبال کیا ۔ 300 سے زائد موٹر گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ کوہیر مستقر میں واقع 700 سالہ قدیم درگاہ حضرت مولانا معزالدین ترکیؒ پر حاضری دی اور چادرگل پیش کی اس کے بعد وہ اپنے وطن موضع راج نلی کوہیر پہنچے وہاں عوام نے ان کا شاندار طریقہ سے گاؤں پہنچنے پر خوش آمدید کہا ۔ بعد ازاں اس موقع پر سابق وزیر چندراشیکھر نے وہاں پر موجود ہزارہا پارٹی قائدین کے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ظہیرآباد کے اطراف کے علاقوں میں ہزارہا ایکر اراضی پر گنے کی کاشت کی جاتی ہے یہاں گنے کے کسانوں کے ساتھ حکومت تلنگانہ کی مسلسل ناانصافی ہورہی ہے ۔ ڈاکٹر اے چندراشیکھر نے کہاکہ کانگریس پارٹی کے کامیاب ہونے کے بعد سی ایس آر فنڈ ظہیرآباد کی ترقی کیلئے خرچ کیا جائیگا۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے سنہرے تلنگانہ کے خواب کو ایک کنگال تلنگانہ میں تبدیل کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوہیر میں وقف اور سرکاری اراضیات کا بہت بڑا تنازعہ چل رہا ہے اس کو ختم کردیا جائے گا ۔ مسٹر رام داس ضلع پریشد رکن کوہیر منڈل نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد میں 14 مرتبہ اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے جس میں 12 مرتبہ کانگریس پارٹی نے کامیابی حاصل کی تھی صرف دو مرتبہ 1994 ء میں تلگودیشم اور 2018 ء میں بی آر ایس نے کامیابی حاصل کی ۔