کے سی آر نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی تقاریرکا راست مشاہدہ کیا

   

کانگریس کی ضمانتوں کا جواب تیار کرنے کا فیصلہ، تکوگوڑہ جلسہ کی کامیابی پر بی جے پی اور بی آرایس فکر مند

حیدرآباد۔/18 ستمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کے حیدرآباد میں کامیاب جلسہ عام نے برسر اقتدار بی آر ایس میں ہلچل پیدا کردی ہے اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کانگریس کی جانب سے اعلان کردہ 6 تیقنات کے جواب میں بی آر ایس کی جانب سے اعلانات پر قریبی رفقاء سے تبادلہ خیال کیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کے سی آر نے کانگریس کے جلسہ عام اور سونیا گاندھی و راہول گاندھی کی تقاریر کا راست ٹی وی پر مشاہدہ کیا اور توقع کے برخلاف لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت پر وہ بھی حیرت میں پڑ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر اور ان کے رفقاء کو امید نہیں تھی کہ تکوگوڑہ میں کئی کلو میٹر تک پیدل مسافت طئے کرتے ہوئے عوام جلسہ میں شرکت کریں گے۔ جلسہ میں تقاریر کے موقع پر عوامی جوش و خروش نے بی آر ایس کے حلقوں میں تشویش پیدا کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے بااعتماد رفقاء کو ہدایت دی ہے کہ اسمبلی انتخابات کے شیڈول کی اجرائی تک عوام کیلئے کانگریس سے بہتر اعلانات کی تیاری کریں۔ بی آر ایس کی موجودہ اسکیمات کے علاوہ سماج کے مختلف طبقات کیلئے مزید اعلانات کئے جاسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے علاوہ بیشتر ریاستی وزراء نے کانگریس کے جلسہ عام کا راست مشاہدہ کیا اور پارٹی قائدینمیں جلسہ عام کی کامیابی کو لے کر الجھن پائی جاتی ہے۔ بی آر ایس قائدین کو اندازہ نہیں تھا کہ گذشتہ چند ماہ میں کانگریس پارٹی کے گراف میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ حیدرآباد میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں قومی قائدین کی شرکت نے عوام میں پارٹی کے بارے میں ہمدردی کی لہر پیدا کردی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کے حلقوں میں بھی کانگریس کے جلسہ عام کی کامیابی سے تشویش کا ماحول ہے۔ حیدرآباد میں پریڈ گراؤنڈ پر حیدرآباد لبریشن ڈے تقاریب میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی شرکت کے باوجود کارکنوں میں جوش و خروش پیدا نہیں ہوسکا۔ دلچسپ بات یہ رہی کہ امیت شاہ نے اپنی تقریر میں کے سی آر اور کانگریس قائدین کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ بی جے پی حلقوں کو اس بات کا اعتراف ہے کہ تلنگانہ میں عوامی مقبولیت کے اعتبار سے اصل مقابلہ بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان ہے اور بی جے پی تیسرے مقام پر پہنچ چکی ہے۔ دوسری طرف تکوگوڑہ کے جلسہ عام کی کامیابی اور پھر قومی قائدین کے تمام اسمبلی حلقہ جات میں ایک روزہ قیام سے کانگریس کیڈر کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ بی جے پی اور بی آر ایس کی جانب سے سابق میں تلگودیشم میں رہتے ہوئے کانگریس کی مخالفت میں ریونت ریڈی کے دیئے گئے بیانات کو سوشیل میڈیا میں بڑے پیمانے پر وائرل کرنے کے باوجود عوام میں کوئی خاص ردعمل نہیں دیکھا گیا۔ کانگریس کارکنوں کا کہنا ہے کہ سابق میں تو کے سی آر اور ان کے افراد خاندان نے سونیا گاندھی کو تلنگانہ تلی سے تعبیر کیا تھا لیکن آج وہ گاندھی خاندان پر تنقید کررہے ہیں۔