کے سی آر نے وعدہ کیا ، کے ٹی آر نے نبھایا

   

چیف منسٹر نے ٹولی چوکی پر گاڑی روک کر محمد سلیم سے ملاقات کی ، ریاستی وزیر نے ڈبل بیڈ روم مکان حوالے کیا
حیدرآباد :۔ چیف منسٹر کے سی آر نے وعدہ کیا ان کے فرزند ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے وعدہ نبھایا ۔ تفصیلات کے مطابق چیف منسٹر کے سی آر نے جاریہ سال 27 فروری کو ٹولی چوکی میں ایک خانگی فنکشن میں حاضر ہو کر پرگتی بھون لوٹ رہے تھے جیسے ہی ان کے گاڑیوں کا قافلہ ٹولی چوکی کے قریب پہونچا وہاں انہیں ایک ضعیف معذور محمد سلیم نظر آئے ۔ جو اپنے ہاتھوں میں کچھ کاغذات لیے ، چیف منسٹر کو اپنی داستان سنانا چاہتے تھے چیف منسٹر کے سی آر کی گاڑی جیسے ہی وہاں پہونچی انہوں نے محسوس کیا کہ غریب معذور شخص ان سے کچھ فریاد کرنا چاہتا ہے ۔ چیف منسٹر نے فوری اپنے گاڑیوں کے قافلے کو رکوایا اور محمد سلیم کو اپنے قریب بلاتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی ۔ محمد سلیم نے چیف منسٹر کو بتایا کہ وہ ماضی میں ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں ۔ السر سے دوچار ہیں چار سال قبل ایک بلڈنگ سے گرنے کے بعد ان کا ایک پیر ٹوٹ گیا ہے ۔ میرے بیٹے کی صحت بھی ٹھیک نہیں ہے ۔ آپ میری مدد کریں ۔ میرے پاس معذوری کا سرٹیفیکٹ ہونے کے باوجود مجھے وظیفہ نہیں مل رہا ہے ۔ ایک بروکر (درمیانی فرد ) نے پنشن دلانے کے نام پر دھوکہ دیا ہے ۔ کرائے کے گھر میں رہ رہا ہوں ۔ مجھے ایک ڈبل بیڈ روم مکان ، راشن کارڈ ، طبی سہولتوں کے لیے آروگیہ شری کارڈ جاری کرنے کی درخواست کی ۔ محمد سلیم کے مسائل کو ہمدردی سے سماعت کرنے کے بعد چیف منسٹر نے انہیں ڈبل بیڈ روم مکان منظور کرنے کا وعدہ کیا ۔ چیف منسٹر کی ہدایت پر کلکٹر حیدرآباد شویتا موہنتی عہدیداروں کے ساتھ اس دن کرائے کے مکان میں رہنے والے محمد سلیم کے مکان گولکنڈہ موتی محل پہونچے انہیں فوری معذورین کا وظیفہ منظور کرتے ہوئے وہیں دو ماہ کا وظیفہ حوالے کردیا ۔ ساتھ ہی ضیا گوڑہ میں ڈبل بیڈ روم مکان منظور کیا ۔ کل ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے ضیا گوڑہ میں تعمیر ڈبل بیڈ روم مکانات کا افتتاح کیا اور ڈبل بیڈ روم مکان کی پہلی کنجی محمد سلیم کے حوالے کی ۔ ڈبل بیڈ روم مکان حاصل ہونے کے بعد محمد سلیم نے بتایا کہ وہ اور ان کا خاندان زندگی بھر چیف منسٹر کے سی آر کے شکر گذار رہیں گے ۔ چیف منسٹر نے اپنا وعدہ نبھایا ۔ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی ہی حکومت کی ضرورت ہے ۔ ایسی حکومتوں سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں ۔ وہ ماہانہ اب تک گھر کا کرایہ 8 ہزار روپئے ادا کررہے تھے ۔ وہ معذور ہے ان کے لیے یہ کرایہ بہت بڑا بوجھ تھا ۔ اب ڈبل بیڈ روم مکان حاصل ہونے سے کرائے کا مسئلہ ختم ہوگیا ہے ۔ ساتھ ہی ماہانہ 3116 روپئے وظیفہ بھی وصول ہورہا ہے ۔ انہیں سر چھپانے کے لیے گھر ملا ہے ۔۔