کے سی آر نے 10 برس میں جو نہیں کیا کانگریس نے ایک سال میں کردکھایا

   

ترقیاتی کاموں میں بی آر ایس اور بی جے پی رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔ شکست کھاتے ہی کے سی آر فارم ہاوز میں روپوش۔ ورنگل میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب

حیدرآباد 19 نومبر ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس اقتدار کے ایک سال کی تکمیل پر شروع کئے گئے ایک ماہ طویل پروگرام کے دوران آج آنجہانی اندرا گاندھی کی یوم پیدائش پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ’ عوامی حکمرانی کی کامیابی ‘ جلسہ سے خطاب کے دوران کہا کہ حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کیلئے ایک سال میں جو کام کئے ہیں وہ گذشتہ 10 برسوں میں انجام نہیں دیئے جاسکے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت جو ترقیاتی اقدامات کرنا چاہتی ہے ان میں رکاوٹ پیدا کرنے سازشیں کی جار ہی ہیں اور عوام کو ورغلا کر حکومت کے خلاف کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ چیف منسٹر نے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فارم ہاؤز میں بیٹھ کر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ حکومت سے عوام بدظن ہوچکے ہیں اور آج بھی تلنگانہ کے عوام کے سی آر سے محبت کرتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کے سی آر سے استفسار کیا کہ اگر عوام ان سے محبت کرتے ہیں تو وہ اب تک عوام کے درمیان کیوں نہیں آرہے ہیں ! چیف منسٹر نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد قائم ہوئی حکومت نے 10 سالہ اقتدار میں کسانوں کے قرض معاف کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جبکہ عوامی حکمرانی کے اقتدار میں اندرون 6 ماہ کانگریس نے 18 ہزار کروڑ کے قرضہ جات معاف کئے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کا مقصد تلنگانہ میں ’اندراماں راجیم ‘ کا قیام ہے اور حکومت ‘ریاست بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے اور کروڑ پتی بنانے کی سمت کام کر رہی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت اقتدار میں آنے سے قبل جو وعدہ کیا تھا اس کو پورا کرنے کے علاوہ جو وعدے نہیں کئے گئے ان ترقیاتی کاموں میں بھی تیزی کی کوشش کر رہی ہے لیکن اپوزیشن بالخصوص بی آر ایس اور بی جے پی دونوں ان کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ’آنجہانی اندراگاندھی‘ کے یوم پیدائش پرریاست کے 22اضلاع میں ’اندرامہیلا شکتی بھون‘ کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سے اقتدار حاصل کرتے ہی خواتین کیلئے مفت بس خدمات کا آغاز کیا گیا ‘ آروگیہ شری کی رقم کو 5لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ کرنے کا فیصلہ کیاگیا اس کے علاوہ حکومت نے تلنگانہ میں 200 یونٹ مفت برقی اور 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر کی فراہمی عمل میں لائی ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد قائم پہلی حکومت میں 2014تا2018 کابینہ میں کسی خاتون وزیر کو نمائندگی نہیں دی گئی تھی اور نہ خواتین کی ترقی کیلئے کوئی اقدامات کئے گئے تھے ۔تلنگانہ میں سیاسی باشعور عوام نے جب بی آ ر ایس کو اقتدار سے بے دخل کیا اور عوامی حکمرانی کو واپس لایا تو کانگریس نے ہی 2 خواتین کو کابینہ میں شامل کیا۔ انہوں نے کونڈاسریکھا اور انوسویا سیتا اکا کی کابینہ میں مشولیت کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس تمام کو ساتھ لیکر ترقی کرنے والی جماعت ہے اور کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کی ترقی کے اقدامات کئے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ پیشرو حکومت کی جانب سے تلنگانہ کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ۔ انہو ںنے بی آر ایس قائدین سے استفسار کیا کہ تلنگانہ عوام نے کیا انہیں ریاست کو لوٹنے اقتدار حوالہ کیا تھا !انہوں نے بتایا کہ شمالی تلنگانہ کی ترقی کیلئے ورنگل کی ترقی اہمیت کی حامل ہے۔ ورنگل میں ترقیاتی کاموں پر انہوں نے کہا کہ ضلع کی ترقی شمالی تلنگانہ کی ترقی کی کلید ہے اور وہ ریاست کی ترقی کیلئے ہر ممکنہ اقدام کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے دورۂ ورنگل کے دوران مختلف پروگرامس میں حصہ لیا اور کالوجی نارائن راؤآڈیٹیوریم کا افتتاح انجام دیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت ورنگل کی ترقی کے ذریعہ ریاست کی جامع ترقی کو یقینی بنا رہی ہے۔انہو ںنے ورنگل کی سرزمین کو کاکتیہ حکمرانوں کے پایہ تخت کے طور پر یاد کیا اور کہا کہ اس سرزمین نے کئی انقلابات میں اہم کردار ادا کئے ہیں اور اس سرزمین سے کئی انقلابی شخصیات پیدا ہوئی ہیں۔انہوں نے مرکزی وزیر کشن ریڈی پر تنقید کی اور استفسار کیا کہ وہ گجرات میں سابرمتی ریورفرنٹ کی تائید کر رہے ہیں اور تلنگانہ میں موسیٰ ریورفرنٹ کی مخالفت میں مہم چلانے رہے ہیں۔چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستی حکومت ترقیاتی منصوبوں پر عمل کو کسی بھی صورت نہیں روکے گی بلکہ مخالفتوں کے باوجود ان کو مکمل کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ کشن ریڈی سکندرآباد سے منتخب ہوتے ہیںلیکن انہیں سکندرآباد کی ترقی کی کوئی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی تین مرتبہ شکست کے باوجود عوام کے درمیان ہیں لیکن کے سی آر ایک مرتبہ شکست کے بعد ہی روپوش ہوچکے ہیں۔انہوں نے کے سی آر سے استفسار کیا کہ وہ قائد اپوزیشن کی ذمہ داری پوری کرنے سے فرار کیوں اختیار کر رہے ہیں!چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت خواتین کو قرض کے بوجھ سے محفوظ رکھنے انہیں کروڑپتی بنانے کے منصوبہ پر عمل کر رہی ہے۔اس جلسہ میں وزراء مسٹر ملو بھٹی وکرمارک‘ مسٹر پی سرینواس ریڈی ‘ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ‘ محترمہ سیتا اکا‘ محترمہ کونڈا سریکھا‘ مسٹر پونم پربھاکر‘ صدر پردیش کانگریس مسٹر مہیش کمار گوڑ ‘ مسٹر مدھو گوڑ یشکی ‘ صدرنشین وقف بورڈ جناب سید عظمت اللہ حسینی موجود تھے ۔3