کے سی آر پہلی مرتبہ عوام کے درمیان، 3 اضلاع میں فصلوں کو نقصانات کا جائزہ

   

خاتون کسان کیلئے 5 لاکھ روپئے کی امداد، سپورٹنگ اسٹک کی مدد سے کھیتوں کا معائنہ، ریونت ریڈی حکومت پر تنقید

حیدرآباد۔/31مارچ، ( سیاست نیوز) بی آر ایس سے سینئر قائدین کی کانگریس میں شمولیت کے دوران پارٹی کو بچانے اور عوام کے درمیان پہنچنے کے مقصد سے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج تین اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے حالیہ غیر موسمی بارش سے فصلوں کو نقصانات کا جائزہ لیا۔ بی آر ایس کے سربراہ نے شدید گرمی اور صحت کی پرواہ کئے بغیر اچانک تین اضلاع کے دورہ کے ذریعہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ قائدین کے انحراف سے متاثر نہیں ہوئے ہیں اور عوام بی آر ایس کے ساتھ ہیں۔ کے سی آر نے اقتدار سے محرومی کے بعد اگرچہ دو عام جلسوں سے خطاب کیا تھا لیکن وہ پہلی مرتبہ قائد اپوزیشن کے طور پر کسانوں کے درمیان پہنچ گئے۔ سپورٹنگ اسٹک کے سہارے چلتے ہوئے کے سی آر نے جنگاؤں، سوریہ پیٹ اور نلگنڈہ میں مختلف کھیتوں کا دورہ کیا اور فصلوں کو نقصانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کسانوں کو بھروسہ دلایا کہ وہ حکومت سے امداد کیلئے جدوجہد کریں گے۔ سابق وزراء جگدیش ریڈی، دیاکر راؤ کے علاوہ پارٹی ارکان اسمبلی اور رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار ساتھ تھے۔ کے سی آر ایرابلی میں واقع اپنے فارم ہاوز سے خصوصی بس کے ذریعہ روانہ ہوئے اور سب سے پہلے جنگاؤں کے پالاکرتی میں کسانوں سے ملاقات کی۔ کسانوں نے نقصانات کی تفصیلات سے واقف کرایا اور شکایت کی کہ حکومت کی جانب سے تاحال امداد نہیں دی گئی ہے۔ کسانوں نے پانی اور برقی کی عدم سربراہی کی بھی شکایت کی۔ پالاکرتی میں ستیماں نامی خاتون کسان نے کہا کہ بورویل کی کھدائی کے باوجود پانی نہیں آیا ہے۔ پانی کی کمی کے باعث فصلوں کو نقصان ہوا اور اس پر 4 لاکھ روپئے کا قرض ہے۔ ستیماں نے بتایا کہ اس نے اپنے لڑکی کی شادی مقرر کی ہے لیکن اس کے پاس ایک پیسہ بھی نہیں بچا۔ کے سی آر نے اس خاتون کیلئے پانچ لاکھ روپئے کی امداد کا اعلان کیا۔ کسانوں نے کے سی آر سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی جانب سے امداد کیلئے مساعی کریں۔ کے سی آر نے سوریہ پیٹ اور نلگنڈہ میں کئی مقامات پر کھیتوں میں پہنچ کر کسانوں سے ملاقات کی۔ کے سی آر کا جگہ جگہ عوام کی جانب سے استقبال کیا گیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے سی آر نے کانگریس حکومت پر کسانوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کسانوں کو انصاف دلانے کیلئے جدوجہد کا اعلان کیا۔1