کے سی آر کا فیڈرل فرنٹ بی جے پی کے فائدہ کیلئے : سدھاکر ریڈی

   

اپوزیشن قائدین کو انحراف کی ترغیب افسوسناک، سی پی آئی کے قومی سکریٹری کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 18 ۔ جنوری (سیاست نیوز) سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ دیگر جماعتوں کے قائدین کو انحراف کیلئے اکسا رہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدھاکر ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس سے انحراف کرنے والے قائدین کے ساتھ ایک طرح کا سلوک جبکہ ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے قائدین کے ساتھ دوسرے انداز میں سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سے کانگریس میں شامل ہونے والے ارکان کونسل کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے نااہل قرار دیا گیا ۔ ان ارکان نے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ ٹی آر ایس کی جانب سے صدرنشین کو شکایت کے بعد فوری ان کے خلاف کارروائی کی گئی ۔ سدھاکر ریڈی نے کہا کہ اسی طرح کانگریس نے بھی پارٹی سے انحراف کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کی نمائندگی کی لیکن آج تک کارروائی نہیں کی گئی ۔ برخلاف اس کے کانگریس کے منحرف ارکان کو ٹی آر ایس میں ضم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا طریقہ کار مناسب نہیں ہے۔ صدرنشین کونسل کو دونوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہئے تھا ۔ انہوں نے اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوششوں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ کے سی آر تلنگانہ میں اپوزیشن کا صفایا چاہتے ہیں۔ حالانکہ جمہوریت میں اپوزیشن کی اہمیت اپنی جگہ برقرار ہے۔ سدھاکر ریڈی نے فیڈرل فرنٹ کو بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ سیکولر ووٹ تقسیم کرنے کیلئے یہ فرنٹ قائم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے تلنگائنہ اسمبلی کے نئے اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی کو مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری نے جے این یو طلبہ قائدین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کو انتقامی کارروائی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ میں جو نعرے لگائے ، وہ ملک کے خلاف نہیں تھے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی شکایت پر سنگین مقدمات درج کئے گئے ۔ انہوں نے اسے طلبہ کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائی سے تعبیر کیا۔ سدھاکر ریڈی نے سی بی آئی کی کارکردگی میں حکومت کی مداخلت پر تنقید کی اور سابق ڈائرکٹر کے خلاف سنٹرل ویجلنس کمشنر کی رپورٹ برسر عام کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اپوزیشن کے اتحاد پر اعتراض ہے۔ حالانکہ وہ خود این ڈی اے اتحاد قائم کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح این ڈی اے ہیں ، اسی طرح سیکولر طاقتیں اپنا اتحاد قائم کر رہی ہے۔ انہوں نے ڈیفنس انڈسٹری کو خانگیانے کو 23 تا 25 جنوری ملازمین کی تنظیموں کے احتجاج کی تائید کا اعلان کیا۔