کے سی آر کو اندرون 500 یوم اقتدار : کے ٹی آر

   

حیڈرا کے متاثرین کے ساتھ انصاف رسانی کا تیقن، راہول گاندھی بلڈوزر کے خلاف، ریونت ریڈی کی بلڈوزر حمایت پر تنقید
حیڈرآباد۔2۔نومبر۔(سیاست نیوز) تلنگانہ میں ’حیڈرا‘ کے متاثرین کو جلد انصاف ملے گا ‘ ریاست میں کے سی آر کو اقتدار صرف 500 دن میں اقتدار حاصل ہونے والا ہے ‘ ریاستی حکومت نے ’حیڈرا‘ کے قیام کے وقت جس منصوبہ کو پیش کیا تھا اس میں شہر حیڈرآباد کے کئی بلڈرس اور ڈیولپرس کے قبضہ جات کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں لیکن جب ’حیڈرا‘ نے کاروائی کا آغاز کیا تو غریب عوام کے مکانات پر ’بلڈوزر‘ چلائے جانے لگے جو کہ انتہائی کربناک دور سے گذررہے ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے آج تلنگانہ بھون میں ’حیڈرا‘ کے متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی بپتا کی سماعت کے دوران انہیں کے سی آر کی حکومت کی واپسی کے ساتھ ہی انصاف کو یقینی بنانے کا تیقن دیا۔ کے ٹی راما راؤ نے ’حیڈرا‘ کے متاثرین کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں شہروں حیڈرآباد وسکندرآباد کے علاوہ شہر کے اطراف کی گئی کاروائیوں میں جن لوگوں کے گھروں کو ’بلڈوزر‘ کے استعمال کے ذریعہ اجاڑا گیا ہے اس کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وزیر فینانس و ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر ملو بھٹی وکرمارک نے جو دعوے کئے تھے کہ بلڈرس نے تالابوں اور سرکاری اراضیات پر قبضہ کررکھا ہے ان کے خلاف تو کوئی کاروائی نہیں کی گئی لیکن غریب عوام کو بے گھر کردیاگیا۔ ’حیڈرا‘ کے متاثرین بالخصوص معصوم بچوں نے اس پروگرام کے دوران اپنے مکانات کو منہدم کئے جانے کی دلخراش داستان سنائی ۔ سابق ریاستی وزیر و کارگذار صدر بھارت راشٹریہ سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ اترپردیش میں حکومت کے بلڈوزر کے خلاف راہول گاندھی یہ کہہ رہے ہیں کہ اترپردیش میں بلڈوزر کا استعمال کیا جاتا ہے تو وہ سینہ سپر ہوجائیں گے لیکن تلنگانہ میں جہاں ان کی پارٹی کی حکومت ہے وہیں راہول گاندھی مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کو غریب عوام کے مکانات پر بلڈوزر چلانے کی کھلی چھوٹ فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے حمایت ساگر و عثمان ساگر کے اطراف تعمیر کئے گئے کانگریس قائدین اور وزراء کے فارم ہاؤز اور مکانات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وزراء پی سرینواس ریڈی ‘ ویویک وینکٹ سوامی ‘ کے علاوہ رکن قانون ساز کونسل پی مہندر ریڈی کے مکانات کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا اس کے علاوہ تروپتی ریڈی کو عدالت سے رجوع ہونے کے لئے وقت فراہم کیاگیا تاکہ وہ ’حیڈرا‘ کی کاروائی کے خلاف حکم التواء حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ جس وقت ریونت ریڈی اپوزیشن میں تھے انہوں نے انہدامی کاروائیوں کی مخالفت کرتے ہوئے قبضہ جات کو باقاعدہ بنانے کی وکالت کی تھی اور اقتدار حاصل کرنے کے بعد غریب عوام کو نشانہ بناتے ہوئے بلڈرس اور ڈیولپرس کو خوفزدہ کیا جانے لگا ہے۔انہو ںنے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس نے اپنے 10 سالہ دور اقتدار کے دوران کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی اور نہ ہی 500 دن بعد کے سی آرکی اقتدار پر واپسی کے بعد کسی کے ساتھ ناانصافی کی جائے گی بلکہ ان تمام لوگوں کو انصاف فراہم کیا جائے گا جنہیں گذشتہ 22ماہ کے دوران ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑاہے۔کارگذار صدر بی آ ر ایس نے ’حیڈرا‘ کو شہر حیڈرآباد کی ترقی میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیڈرآباد کے حدود میں ’حیڈرا‘ کی کاروائیوں کا اگر مشاہدہ کیا جائے تو یہ کاروائیاں مجموعی طور پر رات دیر گئے شروع کی جاتی ہیں یا پھر صبح ایسے وقت کی جاتی ہیں کہ کسی کے پاس مداخلت کا کوئی موقع نہیں ہوتا۔3