کے سی آر کو اپوزیشن میں انحراف سے دلچسپی، متاثرین سے دلچسپی نہیں

   

بھٹی وکرامارکا کا الزام، سیلاب کے متاثرین سے ملاقات کے لیے چیف منسٹر کے پاس وقت نہیں
حیدرآباد: 31 جولائی (سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر حکومت کو اپوزیشن میں انحراف پیدا کرنے کی زیادہ فکر ہے جبکہ سیلاب کے متاثرین کی امداد اور راحت کاموں سے کوئی دلچسپی نہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ سیلاب اور بارش کے نتیجہ میں ریاست کے تمام اضلاع بری طرح متاثر ہوئے لیکن چیف منسٹر کے سی آر کے پاس وقت نہیں کہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں اور متاثرین کو امداد تقسیم کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو دھوکہ دہی کے معاملے میں کے سی آر منفرد شناخت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ارکان اسمبلی سیتکا، پی ویریا اور سریدھر بابو کے علاوہ سابق رکن کونسل پریم ساگر رائو نے اپنے اسمبلی حلقہ جات میں قیام کرتے ہوئے متاثرین کی مدد کی۔ لیکن ریاستی وزراء اور بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے قائدین کو پراگتی بھون طلب کرتے ہوئے چیف منسٹر بی آر ایس میں شامل کررہے ہیں جبکہ ریاست کے عوام بارش اور سیلاب سے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کا ہر کام سیاسی مقصد براری پر مبنی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ کے سی آر نے صرف عوام کو نہیں بلکہ لارڈ رام کو بھی دھوکہ دیا ہے۔ کے سی آر نے 2016ء میں بھدراچلم کے لیے 100 کروڑ روپئے کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ سال 1000 کروڑ کا اعلان کیا گیا لیکن یہ اعلانات پورے نہیں ہوئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امدادی پیکیج کا اعلان کرے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ کانگریس کے قائدین اور کارکن بچائو راحت کے کاموں میں مصروف ہیں۔