’’کمیشن کی نہیں کانگریس کی نوٹس‘‘ ، کویتا کا الزام
حیدرآباد۔ 4 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کے سی آر کو بدنام کرنے کیلئے کالیشورم کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری کرائی گئی ہے جبکہ اس پراجیکٹ کا 90 فیصد کام کرنے والے میگا کرشنا ریڈی کو کوئی نوٹس جاری نہیں کی گئی۔ آج دھرنا چوک اندرا پارک پر تلنگانہ جاگروتی کی جانب سے کے سی آر کو نوٹس دینے کے خلاف احتجاج دھرنا منظم کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ یہ کمیشن کی نہیں بلکہ کانگریس کی نوٹس ہے جس کی تلنگانہ جاگروتی سخت مذمت کرتی ہے اور یہ نوٹس کے بعد بھی کے سی آر کا بال بھی بیکا نہیں ہوگا۔ کویتا نے کہا کہ کے سی آر کے دور اقتدار میں تلنگانہ ، ملک کی مثالی ریاست تھی۔ کے سی آر نے دنیا کا سب سے بڑا لفٹ اریگیشن پراجیکٹ ’’کالیشورم‘‘ تعمیر کرواتے ہوئے 20 لاکھ ایکڑ اضافی اراضی کو پانی سیراب کیا ہے۔ کالیشورم پراجیکٹ صرف تین بیاریجس پر مشتمل نہیں ہے۔ یہ پراجیکٹ 21 پمپس ہاؤز، 15 ریزروائرس اور 200 کیلومیٹر ٹنل پر مشتمل ہے۔ کالیشورم پراجیکٹ کے 1500 کیلومیٹر تک کنال ہے۔ یہ پراجیکٹ زمین سے 300 میٹر کی اونچائی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اسٹیل سے 100 ای ایف ایل ٹاورس تعمیر کئے گئے ہیں۔ اتنے بڑے پراجیکٹ کی تعمیر سے تلنگانہ کے 35 فیصد حصہ کو پانی حاصل ہورہا ہے۔ حیدرآباد کو 40 ٹی ایم سی پانی سربراہ کرنے کیلئے یہ پراجیکٹ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے دو پلرس پانی میں دھنس جانے پر کانگریس اور بی جے پی کی جانب سے واویلا مچاتے ہوئے بدعنوانیوں کے جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں اور کے سی آر کو پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔