کے سی آر کو پانچ برس بعدکرپشن کے خاتمہ کا خیال آیا : جیون ریڈی

   

Ferty9 Clinic

نظم و نسق میں ہر سطح پر کرپشن، ٹی آر ایس ذمہ دار، چیف منسٹر سکریٹریٹ واپس آئیں

حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل ٹی جیون ریڈی نے تلنگانہ میں کرپشن کے خاتمہ سے متعلق چیف منسٹر کے دعوؤں کو مضحکہ خیز قراردیا اور کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں کے سی آر کو کرپشن کے خاتمہ کا خیال کیوں نہیں آیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ریاست میں ریونیو سسٹم کو تباہی سے دوچار کرنے کے ذمہ دار ہیں اور گزشتہ پانچ برسوں میں ریونیو ڈپارٹمنٹ میں سیاسی مداخلت کے سبب حددرجہ بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا سکریٹریٹ آئے بغیر نظم و نسق پر سوال اٹھانا مضحکہ خیز ہے۔ وہ جب تک سکریٹریٹ نہیں آئیں گے اس وقت تک انہیں نظم و نسق پر گرفت اور تجربہ نہیں آئے گا۔ گزشتہ پانچ برسوں سے کے سی آر اپنی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون سے حکومت چلارہے ہیں۔ جیون ریڈی نے کہا کہ اضلاع میں کنفرڈ آئی اے ایس عہدیدار نظم و نسق کے انچارج ہیں اور ریاست میں سینئر آئی اے ایس عہدیداروں کی کمی ہے۔ کے سی آر کے برسراقتدار آنے کے بعد آر ٹی اے قانون کو بے اثر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کے سی آر سے سوال کیا کہ مجالس مقامی کی ترقی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری کس طرح ہوگی اس کا جواب دیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ کے ٹی آر گزشتہ میعاد میں بلدی نظم ونسق کے وزیر تھے اسوقت انہیں محکمہ میں کرپشن کے خاتمہ کا خیال نہیں آیا۔ سرسلہ میونسپل چیرپرسن نے خود کہا کہ وہ وزیر کی اجازت سے رشوت حاصل کررہے ہیں۔ اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات میں ٹی آر ایس نے بھاری رقومات خرچ کی اور یہ رقم کہاں سے آئی۔ پراجکٹس اور کنٹراکٹرس سے حاصل کردہ کمیشن سے یہ رقم خرچ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا خود بدعنوانیوں میں ملوث رہ کر عہدیداروں پر انگشت نمائی کرنا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے آر ٹی اے ایکٹ پر عمل آوری کا مطالبہ کیا تاکہ نظم و نسق میں شفافیت پیدا ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ نظم و نسق کے علاوہ سیاسی نظام میں کرپشن سرایت کرچکا ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں کرپشن میں جو بھی اضافہ ہوا اس کے لئے ٹی آر ایس ذمہ دار ہے۔ حکومت کی جانب سے ریونیو عہدیداروں کو بہتر کارکردگی کے لئے انعام دیا گیا لیکن اسی محکمہ پر کرپشن کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کی جانب سے ایک ہزار کروڑ خرچ کئے گئے اور یہ رقم کرپشن سے حاصل کی گئی ہے۔ تلنگانہ کے عوام حکومت کی کارکردگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور مجالس مقامی کے انتخابات میں ٹی آر ایس کے خلاف فیصلہ آئے گا۔