قریبی افراد میں اثاثہ جات کی تقسیم کی تیاری
حیدرآباد ۔ 25 ۔ نومبر (سیاست نیوز) ایم آر پی ایس کے صدر مندا کرشنا مادیگا نے الزام عائد کیا کہ 52 دنوں سے جاری آر ٹی سی ہڑتال کے باوجود کے سی آر ڈکٹیٹرشپ کا رویہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ ایک فاشسٹ حکمراں کی طرح آر ٹی سی ہڑتال کو نظر انداز کر رہے ہیں ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مندا کرشنا مادیگا نے کہا کہ چیف منسٹر آر ٹی سی کو خانگیانے کے ذریعہ اثاثہ جات اپنے قریبی افراد کے حوالے کرنا چاہتے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کو خانگیانے سے موجودہ ورکرس کی خدمات خطرہ میں پڑسکتی ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ 50,000 خاندانوں کی بھلائی کے بجائے چیف منسٹر کو چند قریبی افراد کو فائدہ پہنچانے کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کی خاتون ملازمین پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کی قیمت کے سی آر کو چکانی پڑے گی ۔ تلنگانہ تحریک پانی ، روزگار اور اثاثہ جات کیلئے چلائی گئی تھی لیکن تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔