کے سی آر کی بیک وقت بی جے پی اور ریونت ریڈی سے نمٹنے کی تیاری

   

جاریہ ماہ حضور آباد کے دورہ کا منصوبہ، پرگتی بھون کے دروازے عوامی نمائندوں کیلئے کھل گئے
حیدرآباد۔/6جولائی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست میں تبدیل شدہ سیاسی حالات کے پیش نظر حضورآباد کے ضمنی چناؤ پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ ایٹالہ راجندر کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد ٹی آر ایس کیلئے اہم خطرہ بی جے پی سے تھا لیکن پردیش کانگریس کی صدارت پر ریونت ریڈی کے فائز کئے جانے کے بعد کے سی آر کی مشکلات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ بی جے پی کے ساتھ ساتھ انہیں ریونت ریڈی سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرنی پڑ رہی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کا انتظار کئے بغیر ہی حضورآباد کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انتخابی مہم کا عملاً آغاز کیا جاسکے۔ چیف منسٹر دوباک ضمنی چناؤ کی طرح کوئی کوتاہی نہیں چاہتے۔ وہ حضور آباد میں پارٹی کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے بعض وزراء کو دو ماہ کیلئے ابھی سے حضورآباد میں کیمپ کرنے کی ہدایت دے چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر جاریہ ماہ کے اواخر میں حضور آباد میں عام جلسہ سے خطاب کریں گے اور مقامی عوامی نمائندوں اور ٹی آر ایس قائدین سے ملاقات کریں گے۔ راجندر کے پارٹی سے اخراج کے بعد کے سی آر کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ چیف منسٹر نے فوری طور پر وزراء اور ارکان اسمبلی کو متحرک کرتے ہوئے مقامی قائدین کے انحراف کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ ریاستی وزراء کے ایشور اور جی کملاکر مستقل طور پر الیکشن تک حضور آباد میں قیام کریں گے جبکہ وزیر فینانس ہریش راؤ، پلاننگ کمیشن کے نائب صدرنشین بی ونود کمار اور دیگر وزراء فوقتاً فوقتاً حضورآباد کا دورہ کریں گے۔ پارٹی قائدین نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ انتخابی اعلامیہ کی اجرائی سے قبل حضورآباد کا دورہ پارٹی کیلئے فائدہ مند رہے گا۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ ناگرجنا ساگر کی طرح حکمت عملی اختیار کی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے کانگریس ہائی کمان کی جانب سے ریونت ریڈی کے نام کے اعلان سے تین دن قبل ہی اپنے قریبی وزراء کو اطلاع دی تھی کہ ریونت ریڈی ٹی آر ایس کیلئے ایک نیا چیلنج ثابت ہوسکتے ہیں۔ تقرری کے اعلان کے ساتھ ہی ریونت ریڈی نے کے سی آر اور ان کی حکومت کے خلاف جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے چیف منسٹر کو اپنے انداز کارکردگی میں تبدیلی کیلئے مجبور کردیا۔ گزشتہ سات برسوں میں چیف منسٹر نے عوامی نمائندوں کو بہت کم ملاقات کا موقع دیا لیکن تازہ ترین سیاسی تبدیلیوں کے بعد چیف منسٹر نے پرگتی بھون کے دروازے پارٹی قائدین اور عوامی نمائندوں کیلئے کھول دیئے ہیں۔ سیاسی صورتحال پر وہ ٹیلی فون پر وزراء اور ارکان اسمبلی سے ربط میں ہیں اور انہیں فوقتاً فوقتاً کانگریس اور بی جے پی کے خلاف حملہ کیلئے مواد فراہم کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے کے سی آر نے سرکاری اُمور سے زیادہ سیاسی اُمور پر توجہ مرکوز کردی ہے۔