کے ٹی آر اور ہریش راؤ بوکھلاہٹ کا شکار، کانگریس قائد جگا ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 18 ۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر لیڈر اور ورکنگ پریسیڈنٹ جگا ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے آبی حقوق کے تحفظ کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دہلی میں چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی اور مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جگا ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کی حکومت فارم ہاؤز تک محدود تھی جبکہ ریونت ریڈی عوامی حکومت کی قیادت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے نئی دہلی کے اجلاس میں شرکت پر بی آر ایس قائدین کی تنقیدوں کو مسترد کردیا ۔ جگا ریڈی نے کہا کہ ریاست کے مفادات کے لئے مرکزی حکومت کے اجلاس میں شرکت کرنے میں کیا قباحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر اور ہریش راؤ چیف منسٹر کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں جو ان کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ تلنگانہ کے مفادات سے بی آر ایس قائدین کو کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ ہر مسئلہ کو سیاسی مقصد براری کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ جگا ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 برسوں میں عوامی مسائل کو فراموش کردیا گیا، جس کے نتیجہ میں عوام نے کانگریس کو اقتدار عطا کیا ۔ عوام نے کے سی آر کو مستقل طور پر فارم ہاؤز میں آرام کا فیصلہ سنایا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ تلنگانہ عوام کے حقوق کے لئے کیا کے سی آر نے کبھی دہلی کا دورہ کیا تھا؟ اقتدار سے محرومی کے بعد کے ٹی آر اور ہریش راؤ بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں۔ دونوں قائدین کے بیانات پر عوام ہنس رہے ہیں ۔ جگا ریڈی نے کہا کہ قائد اپوزیشن کی ذمہ داری نبھانے کیلئے کے سی آر اسمبلی آنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ وہ دراصل اسمبلی کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں اسمبلی اجلاس منعقد نہیں کئے گئے اور اب جبکہ کانگریس حکومت اجلاس طلب کرنے تیار ہیں لیکن بی آر ایس قائدین اجلاس سے خوفزدہ ہیں۔ عوام نے کانگریس سے جو توقعات وابستہ کی ہیں ، ان پر ریونت ریڈی حکومت عمل پیرا ہے۔1