کے سی آر کی قیادت میں دھان کے مسئلہ پر آج دہلی میں ٹی آر ایس کا ایک روزہ دھرنا

,

   

وزراء اور عوامی نمائندوں کی شرکت، دہلی میں ہندی اور انگریزی میں فلیکسی توجہ کا مرکز، ہم خیال قومی اور علاقائی قائدین مدعو
حیدرآباد۔/10 اپریل ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کل 11 اپریل کونئی دہلی میں مرکزی حکومت کے خلاف ایک روزہ دھرنے کی قیادت کریں گے۔ اس پروگرام میں ٹی آر ایس کے تمام ارکان پارلیمنٹ، ارکان مقننہ، ریاستی وزراء اور مختلف کارپوریشنوں کے صدورنشین کے علاوہ سینئر قائدین کو شرکت کی ہدایت دی گئی ہے۔ ریاستی وزراء اور عوامی نمائندوں کی دہلی روانگی کا آغاز ہوچکا ہے۔ تلنگانہ میں کسانوں سے دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کے غیر واضح موقف کے خلاف کے سی آر نے نئی دہلی میں احتجاج کی قیادت کرنے کا فیصلہ کیا۔ ابتداء میں جنتر منتر پر احتجاج کا منصوبہ تھا لیکن پولیس کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر دہلی کے تلنگانہ بھون کے احاطہ میں ایک روزہ دکھشا کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ چیف منسٹر کی دختر کویتا نے آج انتظامات کا جائزہ لیا۔ نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار، ارکان پارلیمنٹ کے آر سریش ریڈی، بی بی پاٹل، رکن مقننہ بی گنیش گپتا کے ہمراہ کویتا نے احتجاج کے مقام کا معائنہ کیا۔ سارے علاقہ کو کے سی آر کے تصویر پر مشتمل پوسٹرس ، بیانرس اور پارٹی پرچم سے سجا دیا گیا ہے۔ رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار گزشتہ ایک ہفتہ سے انتظامات کی نگرانی کررہے ہیں۔ کویتا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکز کا رویہ تلنگانہ کے ساتھ جانبدارانہ ہے۔ مرکزی حکومت کی پالیسیوں نے قومی فوڈ سیکوریٹی سسٹم کو خطرہ پیدا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کیلئے دھان کی خریدی کی ایک پالیسی ہونی چاہیئے۔ ٹی آر ایس پارٹی کسانوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی بھی حکومت کسانوں کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہوئے برقرار نہیں رہ سکی۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کو انتباہ دیا کہ کسانوں کو نظرانداز کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے قومی جدوجہد کی قیادت کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی دوران نئی دہلی میں جگہ جگہ ٹی آر ایس کے فلیکسی عوام کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔ نئی دہلی کے اہم مقامات پر دھان کی خریدی کیلئے قومی سطح پر ایک پالیسی اور کسانوں کے مفادات کی تائید میں فلیکسیز لگائے گئے ہیں۔ اسی دوران مختلف تنظیموں نے کے سی آر کے احتجاج کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نئی دہلی کے مختلف مقامات پر 150 سے زائد فلیکسیز اور بورڈ انگلش اور ہندی زبانوں میں لگائے گئے ہیں۔ دھرنے میں ہم خیال قومی اور علاقائی جماعتوں کے قائدین کو مدعو کیا گیا ہے۔ پارٹی نے دیگر جماعتوں کے قائدین کی شرکت کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے۔ تلنگانہ کے تقریباً 500 منتخب عوامی نمائندے احتجاج میں شرکت کریں گے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ گزشتہ ایک ہفتہ سے نئی دہلی میں قیام پذیر ہیں۔ر