کے سی آر کی مہا چنڈی یاگم کاجمعہ کو اختتام

   

۔4 دن بعد کابینہ میں توسیع ، کئی ارکان کا وزارت کیلئے ایڑی چوٹی کا زور

حیدرآباد۔ /23 جنوری، (شاہنواز بیگ کی خصوصی رپورٹ ) چیف منسٹر کے سی آر ہمیشہ سے ہی جو سوچتے ہیں وہی کرتے ہیں، اور کچھ کام کرنے جاتے ہیں تو وہ باریکی سے جائزہ لیتے ہیں۔ اجتماعی رائے کے بعد فیصلہ کرتے ہیں جس کی تازہ مثال حالیہ اسمبلی انتخابات میں دیکھنے میں آئی ہے۔ قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرتے ہی سیاسی سرگرمیاں شروع ہوگئیں جبکہ سبھی کا کہنا تھا کہ کے سی آر کی دوبارہ حکومت نہیںآئے گی۔ لیکن یہ غلط ثابت ہوا، گذشتہ کے مقابلہ اس مرتبہ 88 ارکان اسمبلی کے ساتھ انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔ کے سی آر نے ان ہی امیدواروں کو نامزد کیا جو پچھلے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس پر بھی تنازعہ ہوا مگر پھر بھی وہی صحیح ثابت ہوئے۔ کے سی آر نے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد ایک ہی وزیر کو کابینہ میں شامل کیا اور دوبارہ تلنگانہ سیشن کا آغاز کیا۔ کے سی آر کی ہمیشہ ایک عادت ہے کہ جب وہ کوئی اچھا کام کرتے ہیں تو مہورت نکالتے ہیں اور پوجاپاٹ کرنے کے بعد ہی کام کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے گزشتہ 3 دن سے مسلسل ایراوبلی گجویل علاقہ میں اپنے مہا چنڈی یاگم کا آغاز کیا ہے جس کا اختتام جمعہ کو ہوگا۔ اس کے بعد کے سی آر اپنی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے مزید 16 ارکان کو کابینہ میں شامل کریں گے اور چار نئے چہروں کو بھی اس بار کابینہ میں جگہ دیں گے ۔ اب سارے ارکان اسمبلی کی نظریں وزارت میں شامل ہونے کیلئے لگی ہوئی ہیں اور ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں اور کے سی آر کو خوش کرنے ان کے ہر کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔