کانگریس ارکان کے انحراف کی مذمت، اپوزیشن کو کمزور کرنے کی سازش، کانگریس قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/23 مارچ، ( سیاست نیوز) سابق مرکزی وزیر قانون ویرپا موئیلی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس ارکان اسمبلی کے انحراف کی حوصلہ افزائی کے خلاف پارٹی ملک گیر سطح پر احتجاج منظم کرے گی۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ویرپا موئیلی نے کہا کہ چیف منسٹر نے اپوزیشن کو کمزور کرنے کیلئے جو سازش رچی ہے اس کے خلاف جدوجہد میں ریاستی یونٹ کو ہائی کمان کا مکمل تعاون حاصل رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ صدر کانگریس راہول گاندھی پارٹی ارکان اسمبلی کے انحراف پر کافی سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انحراف کے واقعات جمہوریت کو کھوکھلا کرنے کیلئے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی سے کانگریس دوبارہ برسراقتدار آئے گی۔ کانگریس حکومت انحراف کے واقعات کو روکنے کیلئے قانون کو مزید سخت بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے ارکان اسمبلی کو جس انداز میں خریدا ہے اس غیر جمہوری عمل کو قومی سطح پر زیر بحث لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کیمپ آفس میں انحراف کا اعلان کرنے والے ارکان اسمبلی کے بیانات ایک ہی طرح سے تیار کئے گئے جس کا ثبوت موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنٹیا نے مطالبہ کیا کہ کانگریس کے نشان پر منتخب ہونے والے ارکان اسمبلی کو مستعفی ہوکر ٹی آر ایس میں شامل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں صدر جمہوریہ سے نمائندگی کی جائے گی۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمارریڈی نے جمہوریت کے قتل کا الزام عائد کیا اورکہا کہ قومی سطح پر اس مسئلہ کو پیش کرنے کیلئے ویرپا موئیلی کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین کو دھمکاکر انحراف کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ کانگریس اس مسئلہ کو عدالت سے رجوع کرے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بعض ارکان اسمبلی کو پرگتی بھون میں 10 اور بعض کو 15 کروڑ روپئے دیئے گئے۔ کانگریس سے استعفی کے مکتوب پرگتی بھون میں ٹائپ کرتے ہوئے حلقہ کی ترقی کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ تلنگانہ پر مکمل کنٹرول اور اپوزیشن کی آواز کچلنے کیلئے انحراف کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی حیثیت سے کانگریس پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔