کے سی آر کے ہر فیصلہ کی مخالفت کرنا اپوزیشن کی عادت

   

عوام نے اپوزیشن پارٹیوں کو مسترد کردیا ہے ، رکن اسمبلی بی سمن کا بیان

حیدرآباد۔2جولائی (سیاست نیوز) رکن اسمبلی بی سمن نے اپوزیشن کو کے سی آر کے ہر فیصلہ کی مخالفت کرنے کی عادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عوامی خواہش کے مطابق خدمات انجام دینے سے قاصر رہی ہیں اسی لئے عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی تلنگانہ عوام کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کانگریس قائدین حکومت سے عوام کو بدظن کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نئے سیکریٹریٹ اور نئی اسمبلی کی تعمیر کا فیصلہ ریاست کی عصری ترقی کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے اور اس فیصلہ کی مخالفت کے ذریعہ کانگریس قائدین اپنی ہٹ دھرمی اور عوامی حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کے ذریعہ جو پیغام دے رہے ہیں وہ واضح کرتا ہے کہ اپوزیشن برسر اقتدار جماعت کی ہر پالیسی اور فیصلہ کی مخالفت اپنا وطیرہ بناچکی ہے۔ بی سمن نے کہا کہ ریاستی اسمبلی اور سیکریٹریٹ کی تعمیری میں ہی نہیں بلکہ ریاست میں گذشتہ 5 برسوں کے دوران اپوزیشن نے ہر ترقیاتی کام کی مخالفت کی ہے اور ہر پراجکٹ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔انہو ںنے بتایا کہ پرگتی بھون کی تعمیر سے کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر تک ہر پراجکٹ پر کانگریس پارٹی کی جانب سے مسلسل اعتراض کیا جاتا رہا ہے لیکن تلنگانہ راشٹر سمیتی حکومت نے عوام کی مکمل تائید حاصل کرتے ہوئے ہر پراجکٹ کو مکمل کیا ہے۔رکن اسمبلی ٹی آر ایس نے کہا کہ ادارہ جات مقامی کے انتخابات ہوں یا پھر ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہوں عوام نے تلنگانہ راشٹر سمیتی پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ اقتدار فراہم کیا ہے اور عوامی تائید کے ساتھ ٹی آر ایس نے ریاست میں ترقیاتی پراجکٹس کو مکمل کیا ہے۔بی سمن نے کہا کہ جو لوگ تلنگانہ راشٹر سمیتی حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کررہے ہیںوہ اس بات کا محاسبہ کریں کہ عوام انہیں کیوں مسترد کررہے ہیں اور بار بار مسترد کئے جانے کے باوجود بھی کانگریس کی جانب سے ٹی آر کو نشانہ بنایا جا رہاہے۔