کے سی ار نےاپنے لیڈران کو احتجاجی جلسوں میں شرکت کی دی اجازت، پارٹی کے دوسرے لیڈران میں بے چینی۔ جانیں کیا ہے وجہ

   

حیدرآباد: ٹی آر ایس نے اپنے لوگوں کو ایم آئی ایم کے زیر اہتمام احتجاجی جلسوں میں شرکت کی اجازت دے دی ہے

مسٹر کے سی آر کے اس فیصلے نے پارٹی حلقوں میں بدامنی پیدا کردی ہے۔

لوگوں کے نمائندوں ٹی آر ایس سی اے اے اور این ار سی کے خلاف احتجاجی جلسوں میں شرکت کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ اس سے ان کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے امکانات متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہندو ووٹ بھی ہار سکتے ہیں۔

بہت سے ٹی آر ایس رہنماؤں نے ٹی آر ایس کے ورکنگ صدر مسٹر کے ٹی راما راؤ سے ملاقات کی اور اپنی بے چینی کا اظہار کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ مسٹر کے سی آر نے ٹی آر ایس کے وزیر مسٹر پرشانت ریڈی کو ایم آئی ایم کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی اجلاس میں شرکت کے لئے ٹیلیفون کیا لیکن وہ اس میں شریک نہیں ہوئے۔

جس حلقے میں احتجاجی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا وہاں کے مقامی ایم ایل اے نے بھی شرکت نہیں کی جبکہ بودھن کی نمائندگی کرنے والے ٹی آر ایس کے مسلم ایم ایل اے نے اس میں حصہ لیا۔

بتایا جاتا ہے کہ مسٹر فاروق حسین(ایم ایل سی ) مسٹر محمد امتیاز (سینئر ٹی آر ایس رہنما )نے بھی ایم آئی ایم کے ساتھ ٹی آر ایس کی دوستی کی مخالفت کی ہے۔

تاہم مسٹر کے ٹی آر نے واضح کیا کہ ٹی آر ایس بلدیاتی انتخابات میں تمام نشستوں پر مقابلہ کرے گی اور ایم آئی ایم کے ساتھ کسی بھی نشست پر اتحاد نہیں ہوگا۔